Book Name:Saadat Mand Kon

یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! روزِ قیامت ایک نوجوان کو لایا جائے گا، وہ غمگین ہو گا، رو رہا ہو گا، فرشتے آگ اور لوہے کے گُرْزَوں(Iron Rods) سے اسے ہانک رہے ہوں گے، وہ نوجوان ایک ہزار سال تک اَلْاَمَان! اَلْاَمَان! پکارتا رہے گا لیکن اس کو اَمَان نہیں دی جائے گی، پھر اس نوجوان کو ایک ہزار سال کے بعد ربِّ قَہَّار کی بارگاہ میں پیش کر دیا جائے گا، اللہ پاک عذاب کے فرشتوں کو حکم دے گا کہ اسے مُنْہ کے بَل جہنم میں ڈال دو! حضرت جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلام کا یہ بیان سُن کر حضورِ اکرم ،نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا:اے جبریل (عَلَیْہِ السَّلام)! یہ کون ہو گا؟ عرض کیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! یہ آپ کا ایک امتی ہو گا ۔ فرمایا:اس کا گناہ کیا ہے؟ عرض کیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! یہ وہ بد نصیب ہے، جس کی زندگی میں رمضانُ المبارک تو تشریف لایا مگر تَوبہ و اِسْتِغْفَار کی بجائے ماہِ رمضان کو گُنَاہوں میں گزاردیا ۔ ([1])

اللہ کی پناہ! اللہ کی پناہ! اے عاشقان ِ رسول! غور تو کیجئے! رمضان المبارک میں گُنَاہ کر کے اس مقدّس مہینے کی بےحرمتی(Dis-respect) کرنا کتنا نقصان دِہ ہے...! رمضان المبارک کی بےحرمتی کرنے والے اس سے عبرت لیں، ذرا سوچیں تو سہی...! ہم کب تک اس دنیا میں زندہ رہیں گے؟

ایک دن مرنا ہے آخر موت ہے                                                  کر لے جو کرنا ہے آخر موت ہے

ایک دن مَلَکُ الْمَوْت حضرت عزرائیل عَلَیْہِ السَّلام تشریف لائیں گے، ہمارا مال، ہماری دولت، ہمارے رشتہ دار (Relatives)، ہماری اَوْلاد، دوست احباب، کچھ بھی کام نہیں آئے گا، سب دیکھتے رہ جائیں گے، آہ! ہمارے جسم سے رُوح نکال لی جائے گی، پھر غَسَّال کو بلا لیا


 

 



[1]... بستان الواعظین ، مجلس فی فضل الصیام، خسران المعاصی فی رمضان، صفحہ:188 ۔