Book Name:Saadat Mand Kon

بھی کر لیتے ہیں۔

ایک قول کے مُطَابِق سیدہ خاتُونِ جنّت رَضِیَ اللہُ عنہا اِعْلانِ نبوت کے پہلے سال جب نبیِ اکرم، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی عُمْر مُبارَک 41 سال تھی، مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئیں اور ایک قول کے مُطَابِق آپ کی وِلادتِ باسعادت اِعْلانِ نبوت سے 5 سال پہلے ہوئی۔([1]) (1):آپ رَضِیَ اللہُ عنہا کا نامِ پاک فاطمہ اللہ پاک نے رکھا۔ چنانچہ حدیثِ پاک میں ہے: بے شک میری بیٹی کا نام اللہ پاک نے فاطمہ رکھاکیونکہ اسے اللہ پاک نے جہنّم سے دُور کر دیا ہے۔([2]) (2):اور ایک حدیث شریف میں ہے:اس كا نام فاطمہ رکھا گیا کیونکہ اللہ پاک نے اسے اور اس سے عقیدت رکھنے والوں کو دوزخ سے آزاد کیا ہے۔ ([3])

جو جانا خُلد میں ہو پائے زہرہ سے لپٹ جاؤ

جسے    کہتے   ہیں   جنت  مُلک    ہے  خاتونِ   جنت   کا([4])

سیِّدہ فاطمہ رَضِیَ اللہُ عنہا کے فضائل آسمان کے تاروں کی طرح بےشُمار ہیں۔بخاری شریف میں ہے،سرکارِ عالی وقار،مکے مدینے کے سردار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: هِیَ بَضْعَةٌ مِنِّی يُرِيبُنِی مَا اَرَابَهَا وَيُؤْذِينِی مَا آذَاهَا فاطمہ میرے جسم کا ٹکڑا ہے، جو بات اسے بُری لگے مجھے بھی بُری لگتی ہے اور جو چیز اسے تکلیف دے مجھے بھی تکلیف دیتی ہے۔([5])

2 سِنِ ہجری کو حضرت فاطمہ رَضِیَ اللہُ عنہا کا نِکاح مولا علی شیر خُدا کَرَّمَ اللہُ وَجْہَہُ الْکَرِیْم


 

 



[1]...امتاع الاسماع، فصل فی ذکر بنات رسول اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم، جلد:5، صفحہ:351۔

[2]...مسند الفردوس، ذکر فصول آخر عبارۃ شتی من باب الالف، جلد:1، صفحہ:346، حدیث:1385۔

[3]...َکنْزُ الْعُمَال، کتاب الفضائل، فصل فی اہل بیت، جز:12، صفحہ:50، حدیث:34222۔

[4]...دیوان سالک، صفحہ:33۔

[5]...بخاری، کتاب النکاح، باب ذب الرجل عن ابنتہ...الخ، صفحہ:1344، حدیث:5230۔