Book Name:Faizan e Khadija tul Kubra

معلوم ہوا؛ پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہماری جانوں کے ہم سے زیادہ مالِک ہیں اور آپصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی پاکیزہ بیویاں ہم سب اَہْلِ ایمان کی مائیں ہیں۔

اہلِ اِسلام کی مادرانِ شفیق                                                                                     بانُوانِ طہارت پہ لاکھوں سلام([1])

پیارے اسلامی بھائیو! اللہ پاک کے آخری نبی، مکی مدنی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی عمر مبارک 25 سال تھی جب آپ نے حضرت خدیجۃُ الکبریٰ رَضِیَ اللہُ عنہا کو اپنی زوجیت میں قبول فرمایا۔ آپ کی کنیت:اُمِّ قاسِم ہے۔ آپ کا سب سے مشہور لقب:الکبری ہے۔ آپ بہت پاکباز، بہت باہمت،بلندحوصلہ،باعزّت،اعلیٰ نسب رکھنے والی اور نہایت عقلمند خاتون تھیں، آپ کے اعلیٰ اَوْصاف و کمالات کی کیا شان ہے...!! کہ زمانۂ جاہلیت ہی میں آپ کو طَاہِرَہ (یعنی پاکیزہ خاتون) اور سَیِّدۃُ قریش(یعنی قریش کی سردار خاتون) کے لقب سے پُکارا جاتا تھا۔ حضرت خدیجۃُ الکبریٰ رَضِیَ اللہُ عنہا کا ایک پیارا لقب: صِدِّیقہ بھی ہے۔ حدیث شریف میں ہے،اللہ پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمیصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا:ھٰذِہٖ صِدِّیْقَۃُ اُمَّتِیْ یعنی یہ میری اُمَّت کی صِدِّیقہ ہیں۔ ([2])

ہمارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی کُل 7 اَوْلادَیں ہیں؛ 4شہزادیاں (حضرت زینب، حضرت رُقَیَّه، حضرت اُمِّ کلثوم اور خاتونِ جنّت حضرت فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہنّ) اور 3 شہزادے (حضرت قاسِم،حضرت عبد اللہ اور حضرت ابراہیم رضی اللہ عنہم)۔ ان میں سے حضرت ابراہیم رَضِیَ اللہُ عنہ ماریہ قِبطیہ رَضِیَ اللہُ عنہا کے شہزادے ہیں، باقی سب اولاد حضرت خدیجۃُ الکبریٰ رَضِیَ اللہُ عنہا سے ہوئی یعنی حضرت خدیجۃُ الکبریٰ رَضِیَ اللہُ عنہا امام حسن و حسین رضی


 

 



[1]... حدائق بخشش،صفحہ:310۔

[2]... تاريخِ مدینہ دمشق،جلد:70،صفحہ:118۔