Book Name:Faizan e Khadija tul Kubra

اوراگر کوئی دوسرا فرد کسی کے ذریعے سلام پہنچائے تو اس کا جواب کن الفاظ سے دینا ہے، یہ تو بہت سارے لوگ جانتے ہی نہیں ہیں۔ کوئی آکر کہے کہ فُلاں نے تمہیں سلام بھیجا ہے تو اس کے جواب میں عموماً وَعَلَیکُم ُالسَّلَام ہی کہہ دیا جاتا ہے۔ حالانکہ اس طرح بھیجے گئے سلام کا جواب یہ نہیں ہے۔بہارِ شریعت میں ہے: (جب کوئی کسی کا سلام پہنچائے تو اس کا) جواب یوں دے کہ پہلے اس پہنچانے والے کو اس کے بعد اس کو جس نے سلام بھیجا ہے یعنی یہ کہے: وَعَلَیْکَ وَعَلَیْہ ِالسَّلَام۔ ([1])

یہ بھی یاد رہے کہ سلام کے جواب میں یہ الفاظ اُس وقت کہے جائیں گے جب بھیجنے والا اور پہنچانے والا دونوں مَرد ہوں اگر دونوں عورتیں ہوں تو اس طرح کہیں گے:وَعَلَیْکِ وَعَلَیْھَا السَّلَام اگر بھیجنے والا مَرد اور پہنچانے والی عورت ہو تو اس طرح کہیں گے: وَعَلَیْکِ وَعَلَیْہ ِالسَّلام اور اگر اس کا الٹ ہو یعنی بھیجنے والی عورت اور پہنچانے والا مَرد ہو تو اس طرح کہیں گے: وَعَلَیْکَ وَعَلَیْھَا السَّلَام۔

اب یہ مسئلے ہم صِرْف ایک بیان سن کر سمجھ پائیں اور انہیں یاد بھی رکھ لیں، بہت مشکل بات ہے، یہ باتیں ہمیں باقاعدہ سیکھنی پڑیں گی، تب ہی یاد رہ سکیں گی، اس لئے ہمیں یہ باتیں سیکھنے کے لئے وقت نکالنا پڑے گا، ظاہِر ہے وقت دئیے بغیر تو کچھ بھی حاصِل نہیں ہو سکتا، کچھ پانا ہو تو قربانی تو دینی ہی پڑتی ہے۔ لہٰذا ہمت کیجئے! دِین کی پیاری پیاری باتیں سیکھنے کے لئے*فرض عُلُوم سیکھنے کے لئے*سنتیں اور زندگی کے آداب سیکھنے کے لئے دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول سے وابستہ ہو جائیے! *عاشقانِ رسول کے ساتھ مدنی قافلوں میں سفر کیا کیجئے! *الحمد للہ! رمضان المبارک بھی اپنی برکتیں لٹا رہا ہے، اعتکاف


 

 



[1]... بہارِ شریعت، حصہ:16،جلد:3،صفحہ:463۔