Book Name:Rah e Ibadat Ki Rukawatein

خُدا کی قسم! اگر مجھے حضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے پہرے کی ذِمّہ داری نہ دی ہوتی تو میں اپنی جان دے دیتا لیکن سُورت ضرور مکمل کرتا۔([1])

عِبادت میں لگ جائے دل یاالہٰی!                                             مرے دل سے غَفلت کا پردہ ہٹا دے

خدا! نفس نے ہے تباہی مچائی                                                                      مری سب بری خواہشوں کو مٹا دے([2])

سُبْحٰنَ اللہ! کیسا کمال کا صبر ہے، تِیر لگا، ظاہِر ہے دَرْد تو ہوا ہی ہو گا اس کے باوُجُود صحابئ رسول رَضِیَ اللہُ عنہ عِبَادت میں مَصْرُوف رہے، کاش! ہم بھی ایسے صبر کرنے والے بن جائیں، ہمارے ہاں تو عجیب صُورتِ حال ہے، چھوٹی چھوٹی باتوں کی وجہ سے ہم عِبَادت سے محروم رہ جاتے ہیں *افطار پارٹی ہو تو نمازِ مغرب میں تاخِیر کر دیتے ہیں *جماعت چھوڑ دیتے ہیں *بلکہ نماز ہی قضا ہو جاتی ہو، یہ بھی کوئی بعید نہیں *ذرا سَر درد ہو *معمولی تکلیف آجائے *کوئی دُنیوی کام پڑ جائے تو جماعت چھوٹ جاتی ہے، نمازیں قضا ہو جاتی ہیں، معمول کے اَوْراد و وَظائِف چھوٹ جاتے ہیں...!! کاش! ہمیں عِبَادت پر صَبر نصیب ہو جائے۔ عِبَادت کرنی ہے، کرنی ہی کرنی ہے، ہماری زندگی کا اَصْل مقصد ہی عِبَادت ہے تو اس پر صبر اختیار کیجئے! مشکل ہو گی، کام بھی پڑیں گے، مشقت بھی ہو گی، سُستی بھی آئے گی، نفس کمزوری بھی دِکھائے گا، ہو سکتا ہے دِل بھی نہ لگے لیکن ہم نے عِبَادت کرتے ہی رہنا ہے، یُوں اِستقامت سے جِی مار کر لگے رہیں گے تو اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! ایک وقت آئے گا کہ عِبَادت ہماری رُوح کی غذا بن جائے گی، جب تک عِبَادت نہیں کریں گے، سکون ہی نہیں ملے گا۔ اللہ پاک ہمیں ایسی توفیق بخشے، کاش! عِبَادت کی لذّت نصیب ہو جائے۔


 

 



[1]... مسند امام احمد، مسند جابر بن عبداللہ، جلد:6، صفحہ:199، حدیث:15246۔

[2]...وسائل ِ فردوس، صفحہ:5۔