Shair e Khuda Ka Zuhad

Book Name:Shair e Khuda Ka Zuhad

اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم!میں ان لوگوں کو اور جو انہوں نے اختیار کیا اس کو چھوڑ دوں گا، میں اللہ پاک، اس کے رسول  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اور آخرت کو اختیار کروں گا، (مرتے دَم تک)دُنیا کی مصیبتوں اور  آفتوں پر صبر کرتا رہوں گا، یہاں تک کہ آپ سے آ مِلوں گا۔ یہ سُن کر پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: تم نے سچ کہا۔   اے اللہ پاک! علی کو ایسا ہی کرنے کی توفیق عطا فرما۔([1])

ہم ذرا معاشرے کا جائزہ لیں، معاشرے کا جو نقشہ اس حدیثِ پاک میں بیان ہوا، کیا وہ سب کچھ آج ہو نہیں رہا...؟ *پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: لوگ آخرت سے بے رغبت ہو جائیں گے۔ آج لوگ آخرت کی فِکْر سے دُور ہیں، لوگوں کی ایک بڑی تعداد قبر و آخرت کی یاد سے غافِل ہے *سرکارِ عالی وقار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: لوگ دُنیا سے محبّت کریں گے۔ آج اَکْثَرِیَّت محبّتِ دُنیا میں گرفتار ہے*حُضُورِ اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: لوگ ہَپ ہَپ کر کے مالِ وراثت کھائیں گے۔ آج مالِ وراثت میں خیانت کی جا رہی ہے، دوسروں کے حقوق پامال کئے جا رہے ہیں۔ مالِ وراثت کے حق داروں کو ان کے حق سے محروم کیا جا رہا ہے *سرکارِ ذی وقار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: لوگ مال سے بہت زیادہ محبّت کریں گے۔ آج محبّتِ مال دِلوں میں رچ بس چکی ہے، مال کی محبّت میں چوریاں کی جاتی ہیں، ڈکیتیاں ہوتی ہیں، ناپ تول میں کمی کی جاتی ہے، مال کی محبّت میں گُنَاہوں کا بازار گرم کیا جاتا ہے، سُودی لین دَین ہوتا، حرام ذرائع سے مال کمایا جاتا ہے، غرض؛ مال کی محبّت دِلوں میں گھر کر چکی ہے *رسولِ ذیشان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم


 

 



[1]...کنز العمال ،کتاب الفتن و الاہواء  والاختلاف ،جلد:6 ،جز:11 ،صفحہ:125 ،حدیث:31516۔