Book Name:Nazool e Quran Ka Aik Maqsid

ترجمۂ کنزُالعِرفان:اور یونہی ہم نے تمہاری طرف عربی قرآن کی وحی بھیجی تا کہ تم مرکزی شہر اور اس کے ارد گرد رہنے والوں  کو ڈرسناؤ اور تم جمع ہونے کے دن سے ڈراؤ جس میں  کچھ شک نہیں ۔ ایک گروہ جنت میں  ہے اور ایک گروہ دوزخ میں۔

اس آیتِ کریمہ میں قرآنِ کریم کے نزول کا ایک مقصد بتایا گیا اور وہ کیا ہے؟ قرآنِ کریم کے ذریعے دِلوں میں خوفِ قیامت بڑھانا۔  

یہ نزولِ قرآن کا ایک بنیادی مقصد ہے۔ اب ہم اسے سامنے رکھ کر ذرا غور کریں؛ *قرآنِ کریم کِتَابِ ہدایت ہے اور نازِل کیوں ہوا؟ دِلوں میں خوفِ خُدا بڑھانے کے لئے۔ معلوم ہوا خوفِ خُدا ہدایت ملنے کا ذریعہ ہے*قرآنِ کریم کے ذریعے قوموں کو عروج، ترقی اور بلندی ملتی ہے اور قرآنِ کریم نازِل کیوں ہوا؟دِلوں میں خوفِ خُدا بڑھانے کے لئے۔معلوم ہوا؛ خوفِ خُدا کی برکت سے عُروج، ترقی اور بلندی ملتی ہے *قرآنِ کریم قربِ اِلٰہی دِلانے والی کتاب ہے اور نازِل کیوں ہوئی؟ دِلوں میں خوفِ خُدا بڑھانے کے لئے۔ معلوم ہوا؛ خوفِ خُدا کی برکت سے اللہ پاک کا قرب ملتا ہے*اسی طرح غورکرتے چلے جائیے! *قرآنِ کریم میں اگلے پچھلوں کا عِلْم ہے*قرآنِ کریم نُور ہے*قرآنِ کریم اللہ پاک کی مضبوط رَسِّی ہے*قرآنِ کریم نجات ہے *قرآنِ کریم شفاعت فرمانے والا ہے اور نازِل کیوں ہوا؟ دِلوں میں خوفِ خُدا بڑھانے کے لئے، لہٰذا معلوم ہوا کہ اگر ہم اپنے دِل میں اللہ پاک کا،روزِ قیامت اس کی بارگاہ میں حاضری کا خوف بڑھا لیں تو اس کی برکت سے ہمیں عروج بھی ملے گا، ترقی بھی ملے گی، دُنیا و آخرت