Book Name:Nazool e Quran Ka Aik Maqsid

پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے صحابۂ کرام علیہم الرِّضْوَان کے سامنے یہ آیتِ کریمہ تِلاوت فرمائی تو ایک نوجوان یہ آیت سُن کر خوفِ خدا کے سبب غش کھا کر گِرے اور بے ہوش ہو گئے۔ اللہ پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اس نوجوان کے قریب تشریف لے گئے، اس کے دِل پر اپنا پیارا پیارا نورانی ہاتھ رکھا،دِل ابھی دھڑک رہا تھا، مالِک جنّت،قاسِمِ نعمت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: یَا فَتٰی! قُلْ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ یعنی اے نوجوان!کہو:لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ۔اس نوجوان نے کلمہ طیبہ پڑھا۔اس پر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اسے جنّت کی خوشخبری سُنائی، پھر فرمایا:اے میرے صحابہ!کیا تم نے اللہ پاک کا یہ فرمان نہیں سُنا:([1])

ذٰلِكَ لِمَنْ خَافَ مَقَامِیْ وَ خَافَ وَعِیْدِ(۱۴) (پارہ:13 ،سورۂ ابراہیم:14)

ترجمۂ کنزُالعِرفان:یہ اس کیلئے ہے جو میرے حضو ر کھڑے ہونے سے ڈرے اور میری وعید سے خوفزدہ رہے۔

اللہ!اللہ!اے عاشقانِ رسول!غور فرمائیے!کیا شان ہے صحابۂ کرام علیہم الرِّضْوَان کی، یہ جب قرآنِ کریم پڑھتے یا سنتے تھے تو ان پر خوفِ خُدا غالِب آ جاتا تھا،یہ اللہ پاک کی بارگاہ میں پیشی کے خوف سے تھر تھرایا کرتے تھے اور پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا اندازِ کرم دیکھئے! اس نوجوان صحابئ رسول پر خوفِ خُدا کے غلبے کے سبب غشی طاری ہوئی تو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اسے جنّت کی خوشخبری سے نواز دیا۔سُبْحٰنَ اللہ!

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]...مستدرک ،کتاب التفسیر ،تفسیر سورۂ ابراہیم ،جلد:3 ،صفحہ:93،حدیث:3390۔