Book Name:Ameer e Ahl e Sunnat Ka Quran Se Mohabbat

نماز کے بعد لگتا ہے مگر اب جہاں جىسے اسلامی بھائیوں کو موقع ملے وہ مدرسۃُ المدینہ بالِغان میں پڑھا سکتے ہیں مثلاً نمازِ فجر اور ظہر کے بعد بھی مدرسۃُ المدینہ بالِغان لگایا جا سکتا ہے۔ جو اسلامی بھائی مدرسۃُ المدینہ بالِغان میں پڑھاتے ہیں انہیں پہلے پڑھانے کا طریقہ سیکھنا ہوتا ہے تاکہ وہ صحىح پڑھا سکیں ورنہ اگر صحىح پڑھانا نہىں آتا ہو گا تو کىا پڑھائیں گے ؟ دعوتِ اسلامی کے دِینی ماحول میں اس کا کورس ہوتا ہے جس میں مدرسۃُ المدینہ بالِغان پڑھانے کا طریقہ سکھاىا جاتا ہے۔ مدرسۃُ المدینہ بالِغان میں قرآنِ کریم کو مخارج سے پڑھانے کے ساتھ ساتھ کچھ دُعائیں بھی یاد کروائی جاتی ہیں اور نماز کے مَسائل بھی سکھائے جاتے ہیں تو یوں 45 مِنَٹ کا پورا ایک جَدول ہے۔ اب بھى کئی اسلامی بھائی اىسے ہیں جو مدرسۃُ المدىنہ بالِغان تو پڑھاتے ہیں لىکن وہ45 مِنَٹ کے جَدول سے آشنا نہیں ہوتے اور اپنے طور پر پڑھاتے ہیں۔ یاد رہے ! مدرسۃُ المدینہ بالِغان پڑھانا اسی صورت میں مَدَنی کام کہلائے گا جبکہ اُس انداز پر پڑھایا جائے جو مَدَنی مَرکز نے دیا ہے ورنہ اپنے طور پر پڑھانا کارِ ثواب تو ہے مگر مَدَنی مَرکز کے طریقۂ کار کے مُطابق پڑھانے میں فوائد زیادہ ہیں۔ ىوکے ہو یا امرىکہ ہر ہر جگہ عاشقانِ رَسُول موجود ہیں لہٰذا ہر جگہ مدرسۃُ المدىنہ بالِغان مىں اِضافہ ہونا چاہىے اور اس نىت سے پڑھایا جائے کہ پڑھوں گا بھی اور پڑھاؤں گا بھی، سیکھوں گا بھی اور سکھاؤں گا بھى۔ یوں پڑھنے اور پڑھانے کا جَذبہ مِل گیا تو اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! ایسوں کی تعداد کم ہونا شروع ہو جائے گی جو کہتے ہیں ہمیں قرآنِ کریم دیکھ کر پڑھنا نہیں آتا۔([1])

ىہى ہے آرزو تعلىم ِ قرآں عام ہو جائے              تلاوت کرنا صبح و شام میرا کام ہو جائے


 

 



[1]...ملفوظاتِ امیر اہلسنّت، بازو پر ٹیٹو بنانا کیسا، قسط:25، جلد:1، صفحہ:515، 516۔