Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Ad Dahr Ayat 3 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(98) | Tarteeb e Tilawat:(76) | Mushtamil e Para:(29) | Total Aayaat:(31) |
Total Ruku:(2) | Total Words:(278) | Total Letters:(1079) |
{اِنَّا خَلَقْنَا الْاِنْسَانَ مِنْ نُّطْفَةٍ اَمْشَاجٍ: بیشک ہم نے آدمی کو ملی ہوئی منی سے پیدا کیا۔} آیت کے اس حصے میں اللّٰہ تعالیٰ نے انسانوں کی پیدائش سے متعلق اپنے قانون کو بیان فرمایا کہ اس نے آدمی کومردوعورت کی ملی ہوئی منی سے پیدا کیا جبکہ اللّٰہ تعالیٰ کی قدرت انسان کی پیدائش کے سلسلے میں اس ذریعے کی محتاج نہیں جیسا کہ اللّٰہ تعالیٰ نے حضرت آدم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو ماں اور باپ دونوں کے بغیر پیدا کر دیا،حضرت حوا رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا کو بغیر ماں کے پیدا کر دیا اور حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو بغیر باپ کے پیدا کر دیا۔
{نَبْتَلِیْهِ: تاکہ ہم اس کا امتحان لیں ۔} یعنی جب ہم نے انسان کو پیدا کیا تو ا س وقت یہ ارادہ کیا کہ ہم اسے مُکَلَّف کر کے اپنے اَحکامات اورمَمنوعات سے اس کا امتحان لیں توہم نے اسے سننے والا، دیکھنے والا بنا دیا تاکہ وہ دلائل کا مشاہدہ کر سکے اور آیات کو غور سے سن سکے ۔یاد رہے کہ یہاں انسان سے حضرت آدم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی اولاد مراد ہے۔( مدارک، الانسان، تحت الآیۃ: ۲، ص۱۳۰۵، روح البیان، الانسان، تحت الآیۃ: ۲، ۱۰ / ۲۶۰، ملتقطاً)
{اِنَّا هَدَیْنٰهُ السَّبِیْلَ: بیشک ہم نے اسے راستہ دکھا دیا۔} ارشاد فرمایا کہ بے شک ہم نے ظاہری اور باطنی حَواس عطا کرنے کے بعد انسان کودلائل قائم کرکے، رسول بھیج کر اور کتابیں نازل فرما کر ہدایت کا راستہ دکھا دیا، اب چاہے وہ ایمان قبول کر کے شکر گزار بنے یا کفر کر کے ناشکری کرنے والا بنے۔( تفسیر کبیر، الانسان، تحت الآیۃ: ۳، ۱۰ / ۷۴۱)
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.