Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Ad Dukhan Ayat 51 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(64) | Tarteeb e Tilawat:(44) | Mushtamil e Para:(25) | Total Aayaat:(59) |
Total Ruku:(3) | Total Words:(381) | Total Letters:(1451) |
{اِنَّ الْمُتَّقِیْنَ: بیشک ڈرنے والے۔} اس سے پہلی آیات میں کفار کے لئے وعید کا بیان ہوا اور یہاں سے پرہیز گاروں کے ساتھ کئے گئے وعدہ کا بیان ہورہا ہے۔ اس آیت اور اس کے بعد والی چھ آیات کا خلاصہ یہ ہے کہ بیشک کفر اور گناہ کرنے میں اللہ تعالیٰ سے ڈرنے والے ایسی جگہ میں ہوں گے جہاں انہیں آفات سے امن نصیب ہوگا اور انہیں اس امن والی جگہ کے چھوٹ جانے کا کوئی خوف نہ ہوگابلکہ یقین ہوگا کہ وہ وہیں رہیں گے،وہ اس جگہ ہوں گے جہاں باغ اور بہنے والے چشمے ہوں گے ،وہاں وہ باریک اور موٹے ریشم کے لباس پہنیں گے اور وہ اپنی مجلسوں میں ایک دوسرے کے آمنے سامنے ا س طرح ہوں گے کہ کسی کی پشت کسی کی طرف نہ ہو گی۔جنتی اسی طرح ہمیشہ دل پسند نعمتوں میں رہیں گے اور نہایت سیاہ اور روشن بڑی آنکھوں والی خوبصورت عورتوں سے ہم ان کی شادی کریں گے۔وہ جنت میں اس طرح بے خوف ہو کر اپنے جنتی خادموں کو میوے حاضر کرنے کا حکم دیں گے کہ انہیں کسی قسم کا اندیشہ ہی نہ ہوگا، نہ میوے کم ہونے کا ،نہ ختم ہوجانے کا ،نہ نقصان پہنچانے کا ،نہ اور کوئی اندیشہ ہو گا۔وہ دنیا میں واقع ہونے والی پہلی موت کے سوا جنت میں پھر موت کا ذائقہ نہ چکھیں گے اور اے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، اللہ تعالیٰ نے آپ کے رب کے فضل سے انہیں آگ کے عذاب سے بچالیا اوراس سے نجات عطا فرمائی ، یہی بڑی کامیابی ہے۔( روح البیان، الدخان،تحت الآیۃ: ۵۱-۵۷، ۸ / ۴۲۸-۴۳۱، جلالین، الدخان، تحت الآیۃ: ۵۱-۵۷، ص۴۱۲، مدارک، الدخان، تحت الآیۃ: ۵۱-۵۷، ص۱۱۱۴-۱۱۱۵، ملتقطاً)
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.