Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Al Ala Ayat 6 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(8) | Tarteeb e Tilawat:(87) | Mushtamil e Para:(30) | Total Aayaat:(19) |
Total Ruku:(1) | Total Words:(82) | Total Letters:(295) |
{سَنُقْرِئُكَ فَلَا تَنْسٰى: اب ہم تمہیں پڑھائیں گے تو تم نہ بھولو گے۔} جب حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلَام وحی لے کر نازل ہوتے تو وہ ابھی آیت کا آخری حصہ پڑھ کر فارغ نہیں ہوتے تھے کہ نبی کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ اِس اندیشے سے اُس آیت کا ابتدائی حصہ پڑھنا شروع کر دیتے کہ کہیں بھول نہ جائیں ،اس پر اللّٰہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: ’’اے پیارے حبیب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ، ہم حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلَام کے ذریعے تمہیں قرآن پڑھائیں گے تو جو کچھ آپ کے سامنے پڑھا جائے گا آپ اسے نہیں بھولیں گے۔ (خازن، الاعلی، تحت الآیۃ: ۶، ۴ / ۳۷۰)
تفسیر ِجمل میں ہے کہ یہ اللّٰہ تعالیٰ کی طرف سے اپنے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کو بشارت ہے کہ آپ کو قرآنِ پاک حفظ کرنے کی نعمت کسی محنت کے بغیرعطا ہوئی ہے اور یہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کا معجزہ ہے کہ اتنی بڑی اور عظیم کتاب کسی محنت و مشقت اور تکرار کے بغیر آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کو حفظ ہوگئی۔( جمل، الاعلی، تحت الآیۃ: ۶، ۸ / ۲۹۸، ملخصاً)
آیت ’’سَنُقْرِئُكَ فَلَا تَنْسٰى‘‘ سے حاصل ہونے والی معلوماتـ:
اس آیت سے 6باتیں معلوم ہوئیں :
(1)… علم اللّٰہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے۔
(2)… حضور پُر نور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ تمام مخلوق سے افضل و اعلیٰ ہیں کہ انہیں اللّٰہ تعالیٰ نے پڑھایا ہے۔
(3)…حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلَام حضورِ اَقدس صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کے استاد نہیں بلکہ وہ اللّٰہ تعالیٰ کے پیغام اس کے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کی خدمت میں پہنچانے پر مامور ہیں ۔
(4)… حضورِ انور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کا علم بہت اعلیٰ ہے ۔
(5)…مخلوق میں سے کوئی نبی کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کے برابر عالِم نہیں ہے ۔
(6)… انبیاء ِکرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام سے ہونے والی بھول بھی اللّٰہ تعالیٰ کی طرف سے ہوتی ہیں اور اس میں ہزارہا حکمتیں ہوتی ہیں ،جیسے سارے عالَم کا ظہور حضرت آدم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے ایک نِسیان کی برکت سے ہے، لہٰذا ہماری اور انبیاء ِکرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی بھول میں بڑا فرق ہے۔
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.