Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Al Anam Ayat 59 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(55) | Tarteeb e Tilawat:(6) | Mushtamil e Para:(07-08) | Total Aayaat:(165) |
Total Ruku:(20) | Total Words:(3442) | Total Letters:(12559) |
{ وَ عِنْدَهٗ مَفَاتِحُ الْغَیْبِ:اور غیب کی کنجیاں اسی کے پاس ہیں۔} تفسیر عنایۃ القاضی میں ہے ’’یہ جو آیت میں فرمایا کہ ’’ غیب کی کنجیاں اللہ ہی کے پاس ہیں اُس کے سوا انہیں کوئی نہیں جانتا ‘‘ اس خصوصیت کے یہ معنی ہیں کہ ابتداء ً بغیر بتائے ان کی حقیقت دوسرے پر نہیں کھلتی۔ (عنایۃ القاضی، الانعام، تحت الآیۃ: ۵۹، ۴ / ۷۳) اور تفسیر صاوی میں ہے:یہ آیتِ کریمہ اس بات کے منافی نہیں کہ اللہ تعالیٰ نے بعض انبیاء عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور اولیاء رَحْمَۃُاللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِمْ کو بعض چیزوں کا علمِ غیب عطا فرمایا ہے۔ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے
’’ عٰلِمُ الْغَیْبِ فَلَا یُظْهِرُ عَلٰى غَیْبِهٖۤ اَحَدًاۙ(۲۶) اِلَّا مَنِ ارْتَضٰى مِنْ رَّسُوْلٍ‘‘
ترجمۂ کنزُالعِرفان:غیب کا جاننے والا تو اپنے غیب پر کسی کو مسلط نہیں کرتاسوائے اپنے پسندیدہ رسولوں کے۔ (تفسیر صاوی، الانعام، تحت الآیۃ: ۵۹، ۲ / ۵۸۶)
علمِ غیب سے متعلق تفصیلی معلومات حاصل کرنے کے لئے اعلیٰ حضرت امام ا حمد رضاخان کی کتاب ’’اَلدَّوْلَۃُ الْمَکِّیَّہْ بِالْمَادَّۃِ الْغَیْبِیَّہْ ‘‘ (علم غیب کے مسئلے کا دلائل کے ساتھ تفصیلی بیان)اور فتاویٰ رضویہ کی 29ویں جلد میں موجود ان رسائل کا مطالعہ فرمائیں (1)’’اِزَاحَۃُ الْعَیْب بِسَیْفِ الْغَیْب ‘‘(علم غیب کے مسئلے سے متعلق دلائل اور بد مذہبوں کا رد ) (2) ’’خَالِصُ الْاِعْتقاد‘‘ (علم غیب سے متعلق120دلائل پر مشتمل ایک عظیم کتاب)
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.