Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Al Anbiya Ayat 31 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(73) | Tarteeb e Tilawat:(21) | Mushtamil e Para:(17) | Total Aayaat:(112) |
Total Ruku:(7) | Total Words:(1323) | Total Letters:(4965) |
{وَ جَعَلْنَا فِی الْاَرْضِ رَوَاسِیَ:اور زمین میں ہم نے مضبوط لنگر ڈال
دئیے۔} اس
آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے زمین میں مضبوط پہاڑ قائم کر دئیے تاکہ زمین جم
جائے ،ٹھہری رہے اور غیر مُتوازن حرکت نہ کرے اورلوگ اس پر آرام وسکون کے
ساتھ چل سکیں اور اللہ تعالیٰ نے اس میں کشادہ راستے بنائے تاکہ لوگ اپنے
سفروں میں راستہ پالیں اور جن مقامات کا ارادہ
کریں وہاں تک پہنچ سکیں ۔
{وَ جَعَلْنَا السَّمَآءَ سَقْفًا مَّحْفُوْظًا:اور ہم نے آسمان کوایک
محفوظ چھت بنایا ۔} یعنی اللہ تعالیٰ نے آسمان کو ایک گرنے سے محفوظ چھت بنایا اور
کافروں کا حال یہ ہے کہ وہ آسمانی کائنات سورج ، چاند ، ستارے اور اپنے
اپنے اَفلاک میں ان کی حرکتوں کی کیفیت اور اپنے اپنے
مَطالع سے ان کے طلوع اور غروب اور ان کے احوال کے عجائبات جو عالَم کو بنانے والے
کے وجود، اس کی وحدت اور اس کی قدرت و حکمت کے کمال پر دلالت کرتے ہیں ، ان سب سے
اِعراض کرتے ہیں اور ان دلائل سے فائدہ نہیں اٹھاتے۔( خازن، الانبیاء، تحت الآیۃ: ۳۲، ۳ / ۲۷۶)
اس
آیت سے معلوم ہوا کہ ریاضی اور فلکیات کا علم اعلیٰ علوم میں سے ہے
جبکہ انہیں اللہ تعالیٰ کی معرفت کا ذریعہ بنایا جائے۔ صوفیاءِ کرام رَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِمْ فرماتے ہیں کہ ایک گھڑی کی فکر ہزار
سال کے اس ذکر سے افضل ہے جو بغیر فکر کے ہو۔
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.