Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Al Araf Ayat 102 Urdu Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(39) | Tarteeb e Tilawat:(7) | Mushtamil e Para:(08-09) | Total Aayaat:(206) |
Total Ruku:(24) | Total Words:(3707) | Total Letters:(14207) |
{ وَ مَا وَجَدْنَا لِاَكْثَرِهِمْ مِّنْ
عَهْدٍ:اور ہم نے ان کے
اکثرلوگوں کوعہد پورا کرنے والا نہ پایا۔} اس عہد سے مراد وہ وعدہ اور عہد و پیمان ہے
جو اللہ تعالیٰ نے میثاق کے
دن ان سے لیا تھا یا مراد یہ ہے کہ جب کبھی کوئی مصیبت آتی تو عہد کرتے کہ
یارب! عَزَّوَجَلَّ، اگر تو ہمیں اس سے نجات
دے تو ہم ضرور ایمان لائیں گے پھر جب نجات پاتے تو اس عہد سے پھر جاتے اور ایمان
نہ لاتے۔(بغوی، الاعراف، تحت الآیۃ: ۱۰۲، ۲ / ۱۵۴، مدارک، الاعراف، تحت
الآیۃ: ۱۰۲، ص۳۷۷، ملتقطاً)
مصیبت کے وقت عہد و پیمان
اور بعد میں اس کے بر خلاف:
آیت
میں عہد کی جو دوسری تفسیر بیان کی گئی ہے اس کو پیشِ نظر رکھ کر اپنے احوال پر
غور کریں تو معلوم ہوتا ہے کہ ہمارے اندر بھی عملی اعتبار سے ایسی کمزوریاں پائی
جاتی ہیں کہ کوئی بیمار پڑتا ہے یا مصیبت میں مبتلا ہوتا ہے تو اللہ تعالیٰ سے عہد و پیمان کرتا ہے کہ اے اللہ! عَزَّوَجَلَّ، ایک مرتبہ مجھے اس
مصیبت سے چھٹکارا دیدے ، دوبارہ ساری زندگی تیری فرمانبرداری میں گزاروں گا مگر
جیسے ہی وہ مصیبت دور ہوتی ہے تو یہ سب عہد و پیمان پسِ پشت ڈال دئیے جاتے ہیں اور
وہی پرانی موج مستی اور غفلت و معصیت کی زندگی لوٹ آتی ہے۔
یہاں
تک حضرت نوح ،حضرت ہود ،حضرت صالح ،حضرت لوط اور حضرت شعیب عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور ان
کی امتوں کے واقعات بیان فرمائے گئے اب اس کے بعد والی آیتوں سے حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا
تذکرہ شروع ہوتا ہے۔
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.