Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Al Araf Ayat 132 Urdu Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(39) | Tarteeb e Tilawat:(7) | Mushtamil e Para:(08-09) | Total Aayaat:(206) |
Total Ruku:(24) | Total Words:(3707) | Total Letters:(14207) |
{ وَ قَالُوْا:اور بولے۔} اس سے پہلی آیت میں اللہ تعالیٰ نے فرعون اور اس کی قوم کی ایک جہالت اور گمراہی بیان فرمائی کہ انہوں نے قحط، خشک سالی اور پھلوں کی کمی کوحضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور ان کے ساتھ والوں کی نحوست قرار دیا اور وہ یہ نہ جان سکے کہ بارش کا نہ ہونا نیز غلہ اور پھلوں کا کم یا زیادہ ہونا یہ سب اللہ عَزَّوَجَلَّ کی قدرت سے ہے اور ان سب چیزوں کا خالق اللہ تعالیٰ ہے کسی مخلوق کا اس میں کوئی دخل نہیں۔ اب اس آیت میں ان کی ایک اور جہالت بیان فرمائی کہ یہ لوگ معجزہ اور سِحر میں فرق نہیں کرتے اور حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا عصا جو اژدہا بن گیا تھا اسے سحر کہتے تھے حالانکہ ان کے تما م بڑے بڑے جادوگر حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے معجزے کے سامنے عاجز ہو چکے تھے۔ (تفسیر کبیر، الاعراف، تحت الآیۃ: ۱۳۲، ۵ / ۳۴۵)
جب فرعون اور اس کی قوم کی سرکشی یہاں تک پہنچ گئی کہ انہوں نے حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام سے صاف صاف کہہ دیا ’’ اے موسیٰ! تم ہمارے اوپر جادو کرنے کیلئے کیسی بھی نشانی ہمارے پاس لے آؤ ،ہم ہرگز تم پر ایمان نہیں لائیں گے، تو حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے اُن کے خلاف دعا کی، آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام چونکہ مستجابُ الدعوات تھے اس لئے آپ کی دعا قبول ہوئی۔ حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی دعائے ضرر کے بعد فرعون اور اس کی قوم پر جو عذاب آئے ان کا ذکر اگلی آیت میں ہے۔
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.