Our new website is now live Visit us at https://alqurankarim.net/

Home Al-Quran Surah Al Baqarah Ayat 25 Translation Tafseer

رکوعاتہا 40
سورۃ ﷅ
اٰیاتہا 286

Tarteeb e Nuzool:(87) Tarteeb e Tilawat:(2) Mushtamil e Para:(1-2-3) Total Aayaat:(286)
Total Ruku:(40) Total Words:(6958) Total Letters:(25902)
25

وَ بَشِّرِ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ اَنَّ لَهُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُؕ-كُلَّمَا رُزِقُوْا مِنْهَا مِنْ ثَمَرَةٍ رِّزْقًاۙ-قَالُوْا هٰذَا الَّذِیْ رُزِقْنَا مِنْ قَبْلُۙ-وَ اُتُوْا بِهٖ مُتَشَابِهًاؕ-وَ لَهُمْ فِیْهَاۤ اَزْوَاجٌ مُّطَهَّرَةٌۗۙ-وَّ هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ(25)
ترجمہ: کنزالایمان
اور خوشخبری دے انہیں جو ایمان لائے اور اچھے کام کیے کہ ان کے لیے باغ ہیں جن کے نیچے نہریں رواں جب انہیں ان باغوں سے کوئی پھل کھانے کو دیا جائے گاصورت دیکھ کر کہیں گے یہ تو وہی رزق ہے جو ہمیں پہلے ملا تھا اور وہ صورت میں ملتا جلتا انہیں دیا گیا اور ان کے لیے ان باغوں میں ستھری بیبیاں ہیں اور وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے


تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ بَشِّرِ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ:اور ان لوگوں کوخوشخبری دو جو ایمان لائے اورانہوں نے اچھے عمل کئے ۔} اللہ تعالیٰ کی سنت یہ ہے کہ قرآن میں ترہیب یعنی ڈرانے کے ساتھ ترغیب بھی ذکر فرماتا ہے، اسی لیے کفار اور ان کے اعمال و عذاب کے ذکر کے بعد مومنین اور ان کے اعمال و ثواب کا ذکر فرمایا اور انہیں جنت کی بشارت دی۔ صالحات یعنی نیکیاں وہ عمل ہیں جو شرعاً اچھے ہوں ،ان میں فرائض و نوافل سب داخل ہیں۔ یہاں بھی ایمان اور عمل کو جدا جدا بیان کیا جس سے معلوم ہوا کہ عمل ایمان کا جزو نہیں ہیں۔(تفسیر مدارک، البقرۃ، تحت الآیۃ: ۲۵، ص۳۸)

{وَ اُتُوْا بِهٖ مُتَشَابِهًا:اور انہیں ملتاجلتا پھل دیا گیا۔} جنت کے پھل رنگت میں آپس میں ملتے جلتے ہوں گے مگر ذائقے میں جدا جدا ہوں گے، اس لیے ایک دفعہ ملنے کے بعد جب دوبارہ پھل ملیں گے توجنتی کہیں گے کہ یہ پھل تو ہمیں پہلے بھی مل چکا ہے مگرجب وہ کھائیں گے تو اس سے نئی لذت پائیں گے اور ان کا لطف بہت زیادہ ہوجائے گا۔اس کا یہ بھی معنیٰ بیان کیا گیا ہے کہ انہیں دنیوی پھلوں سے ملتے جلتے پھل دئیے جائیں گے تاکہ وہ ان پھلوں سے مانوس رہیں لیکن جنتی پھل ذائقے میں دنیوی پھلوں سے بہت اعلیٰ ہوں گے۔

{اَزْوَاجٌ مُّطَهَّرَةٌ:پاکیزہ بیویاں۔}جنتی بیویاں خواہ حوریں ہوں یا اور سب کی سب تمام ناپاکیوں اور گندگیوں سے مبرا ہوں گی، نہ جسم پر میل ہوگا نہ کوئی اور گندگی۔ اس کے ساتھ ہی وہ بدمزاجی اور بدخلقی سے بھی پاک ہوں گی۔(تفسیر مدارک، البقرۃ، تحت الآیۃ: ۲۵، ص۳۹)

{وَ هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ:وہ ان باغوں میں ہمیشہ رہیں گے۔} جنتی نہ کبھی فنا ہوں گے اورنہ جنت سے نکالے جائیں گے۔ لہٰذا جنت اور اہلِ جنت کے لیے فنا نہیں۔

Reading Option

Ayat

Translation

Tafseer

Fonts Setting

Download Surah

Related Links