Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Al Furqan Ayat 45 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(42) | Tarteeb e Tilawat:(25) | Mushtamil e Para:(18-19) | Total Aayaat:(77) |
Total Ruku:(6) | Total Words:(1032) | Total Letters:(3823) |
{اَلَمْ تَرَ اِلٰى رَبِّكَ: اے محبوب!کیا تم نے اپنے رب کو نہ دیکھا۔} اس آیت اور ا س کے بعد والی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ اے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، کیا آپ نے اپنے رب عَزَّوَجَلَّ کو نہ دیکھا کہ اس کی صَنعت و قدرت کیسی عجیب ہے، اس نے سائے کو صبح صادق طلوع ہونے کے بعد سے لے کر سورج طلوع ہونے تک کیسا دراز کیا کہ اس وقت ساری روئے زمین میں سایہ ہی سایہ ہوتا ہے نہ دھوپ ہے، نہ اندھیرا ہے، اور اگر اللہ تعالٰی چاہتا تو سائے کو ایک ہی حالت پر ٹھہرا ہوا بنادیتا کہ سورج طلوع ہونے سے بھی سایہ زائل نہ ہوتا۔پھر ہم نے سورج کو سائے پر دلیل بنایا کیونکہ اگرسورج نہ ہو تو سائے کا پتہ ہی نہ چلے۔پھر ہم نے آہستہ آہستہ اسے اپنی طرف سمیٹ لیا کہ طلوع کے بعد سورج جتنا اُونچا ہوتا گیا اتنا ہی سایہ سمٹتا گیا۔( مدارک، الفرقان، تحت الآیۃ: ۴۵-۴۶، ص۸۰۴-۸۰۵)
اَشیاء کی طبعی تاثیریں بھی اللہ تعالٰی کی مَشِیَّت کے تابع ہیں :
اس سے معلوم ہوا کہ اشیاء کی طبعی تاثیریں بھی اللہ تعالٰی کی مشیت کے تابع ہیں ، آگ کا جلانا، پانی کا پیاس بجھانا، ثقیل بدن کا سایہ بننا، سورج کا سایہ اٹھادینا سب اللہ تعالٰی کی مشیت سے ہے، اگر اللہ عَزَّوَجَلَّ چاہے تو یہ تاثیریں ختم ہو جائیں۔
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.