Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Al Hajj Ayat 64 Urdu Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(103) | Tarteeb e Tilawat:(22) | Mushtamil e Para:(17) | Total Aayaat:(78) |
Total Ruku:(10) | Total Words:(1439) | Total Letters:(5238) |
{اَلَمْ تَرَ: کیا تو نے نہ دیکھا۔} اس سے پہلے اللہ تعالیٰ کی قدرت پر دلالت کرنے والی ایک نشانی دن اور رات کو کم زیادہ کرنا ذکر کی گئی اور اب یہاں سے اللہ تعالیٰ کی قدرت کے مزید دلائل ذکر کئے جا رہے ہیں ، چنانچہ ارشاد فرمایا کہ کیا تو نے نہ دیکھا کہ خشک زمین پر جب اللہ تعالیٰ آسمان سے بارش کا پانی نازل فرماتا ہے تووہ نباتات سے سرسبز و شاداب ہو جاتی ہے اور یہ اللہ تعالیٰ کی قدرت کی ایک نشانی ہے۔ بیشک اللہ تعالیٰ پانی کے ذریعے زمین سے نباتات نکال کر اپنے بندوں پربڑا مہربان ہے اور بارش میں تاخیر ہونے کی وجہ سے جو کچھ ان کے دلوں میں آتا ہے اس سے خبردار ہے۔(تفسیرکبیر، الحج، تحت الآیۃ: ۶۳، ۸ / ۲۴۶، جلالین، الحج، تحت الآیۃ: ۶۳، ص۲۸۵، ملتقطاً)
{لَهٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الْاَرْضِ: جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے سب اسی کا ہے۔} ارشاد فرمایا کہ جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے سب کا حقیقی مالک وہی ہے اور اِ س ملکیت میں اُس کا کوئی شریک نہیں اور بیشک اللہ تعالیٰ ہی ہر چیز سے بے نیاز اور اپنے اَفعال و صِفات میں تمام تعریفوں کا مستحق ہے۔( جلالین، الحج، تحت الآیۃ: ۶۴، ص۲۸۵، روح البیان، الحج، تحت الآیۃ: ۶۴، ۶ / ۵۶، ملتقطاً)
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.