Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Al Haqqah Ayat 44 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(78) | Tarteeb e Tilawat:(69) | Mushtamil e Para:(29) | Total Aayaat:(52) |
Total Ruku:(2) | Total Words:(284) | Total Letters:(1117) |
{وَ لَوْ تَقَوَّلَ عَلَیْنَا بَعْضَ الْاَقَاوِیْلِ: اور اگر وہ ایک بات بھی خود بنا کر ہمارے اوپر لگا دیتے۔} اس آیت اور اس کے بعد والی تین آیات میں ارشاد فرمایا کہ ساراقرآن اپنی طرف سے بنا لینا تو دور کی بات ہے اگر بالفرض میرے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ایک بات بھی خود سے بنا کر ہمارے اوپر لگا دیتے جو ہم نے نہ فرمائی ہوتی یا ہم نے وہ بات کہنے کی انہیں اجازت نہ دی ہوتی تو ضرور ہم ان سے قوت اور قدرت کے ساتھ بدلہ لیتے پھر ان کی دل کی رگ کاٹ دیتے جس کے کاٹتے ہی موت واقع ہوجاتی ہے ،پھر تم میں سے کوئی ہمیں ان سے بدلہ لینے سے روکنے والا نہ ہوتا۔ خلاصہ یہ ہے کہ اے کافرو! سیّد المرسَلین صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ تمہاری وجہ سے اللّٰہ تعالیٰ کی طرف جھوٹی بات منسوب نہیں کر سکتے حالانکہ وہ جانتے ہیں کہ جو ایسا کرے گا اللّٰہ تعالیٰ اسے سزا دے گا اور اللّٰہ تعالیٰ کی دی ہوئی سزا دور کرنے پر کوئی بھی قادر نہیں۔(روح البیان، الحاقۃ،تحت الآیۃ:۴۴-۴۷،۱۰ / ۱۵۰-۱۵۱، جلالین مع صاوی،الحاقۃ،تحت الآیۃ:۴۴-۴۷،۶ / ۲۲۳۲، خازن، الحاقۃ، تحت الآیۃ: ۴۴-۴۷، ۴ / ۳۰۷، ملتقطاً)
یہ آیاتِ مبارکہ سرکارِ دوعالَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے کمالِ صدق اور بارگاہِ خداوندی میں نہایت درجے قابلِ اعتماد ہونے کی دلیل ہیں ۔
{وَ اِنَّهٗ لَتَذْكِرَةٌ لِّلْمُتَّقِیْنَ: اور بیشک یہ قرآن ڈر والوں کیلئے ضرور نصیحت ہے۔} یعنی بیشک یہ قرآن ان لوگوں کے لئے نصیحت ہے جو اللّٰہ تعالیٰ کے فرائض کی بجا آوری کر کے اور اس کی نافرمانیاں چھوڑ کر اللّٰہ تعالیٰ کے عذاب سے ڈرتے ہیں کیونکہ یہی لوگ اس کی نصیحتوں سے فائدہ اٹھاتے ہیں ۔(تفسیر طبری، الحاقۃ، تحت الآیۃ: ۴۸، ۱۲ / ۲۲۴، صاوی، الحاقۃ، تحت الآیۃ: ۴۸، ۶ / ۲۲۳۳، ملتقطاً)
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.