سورۂ
حشر کے مضامین:
اس سورت کا مرکزی مضمون یہ ہے کہ اس
میں بنو نَضِیر کے یہودیوں کو مدینہ منورہ سے جلا وطن کرنے کے بارے میں بیان کیا گیا اور مسلمانوں کو چند
شرعی احکام بتائے گئے ہیں ،نیز اس سورت میں یہ مضامین بیان کئے گئے ہیں :
(1) …اس سورت کی ابتداء میں بتایا گیا کہ انسان،حیوان،نباتات،جمادات الغرض
کائنات کی ہر چیز ہر نقص و عیب سے اللّٰہ تعالیٰ
کی پاکی بیان کرتی ہے،اس کی قدرت و وحدانیّت کی گواہی دیتی ہے اور اس کی عظمت کا
اقرار کرتی ہے۔
(2) …یہ بتایاگیا کہ بنو نَضِیر کے یہودیوں نے نبی کریم صَلَّی
اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے کئے ہوئے معاہدے کی خلاف
ورزی کی اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ
وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو شہید کرنے کی سازش کی تواس کے نتیجے میں انہیں مدینہ منورہ سے جلا وطن کر دیا گیا۔
(3) … فَئے
کے مال کے اَحکام بیان کئے گئے اور مسلمانوں کو حکم دیاگیاکہ رسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ
تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ جو
کچھ انہیں عطا فرمائیں وہ لے لیں اور جس سے منع فرمائیں اس سے باز
رہیں اور اللّٰہ تعالیٰ سے ڈرتے رہیں ۔
(4) …اللّٰہ تعالیٰ نے مہاجرین و انصار اور
ان کے بعد آنے والے مسلمانوں کی عظمت و
شان بیان فرمائی اور یہ بتایا کہ جو اپنے نفس کے لالچ سے بچالیا گیا تو وہی کامیاب
ہیں ۔
(5) …منافقوں کی باطنی خباثت ذکر کی گئی اور یہ بتایا گیا کہ کس طرح انہوں نے یہودیوں سے ان کی مدد کرنے کے خفیہ وعدے کئے اور کس طرح یہ اپنے وعدوں سے منہ پھیر گئے ،نیز ان منافقوں کو شیطان سے تشبیہ دی گئی اوریہ بتایاگیا کہ جس
نے شیطان کی باتوں میں آ کر کفر کیا تو وہ اور شیطان دونوں جہنم کی آگ میں ہمیشہ رہیں گے ۔
(6) …مسلمانوں کو تقویٰ و پرہیز گاری اختیار کرنے ،آخرت کی تیاری کرنے اور سابقہ
امتوں کے اَحوال سے عبرت و نصیحت حاصل
کرنے کا حکم دیاگیا اور یہ بتایا گیا کہ دوزخ والے اور جنت والے برابر نہیں اورجنت والے ہی کامیاب ہیں ۔
(7) …اس سورت کے آخر میں قرآنِ مجید کی عظمت بیان کی گئی اور اسے نازل
کرنے والے رب تعالیٰ کے عظیم اور جلیل اوصاف اور اس کے اسمائِ حُسنیٰ بیان کئے گئے
۔