Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Al Isra Ayat 46 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(50) | Tarteeb e Tilawat:(17) | Mushtamil e Para:(15) | Total Aayaat:(111) |
Total Ruku:(12) | Total Words:(1744) | Total Letters:(6554) |
{وَ جَعَلْنَا عَلٰى قُلُوْبِهِمْ اَكِنَّةً: اور ہم نے ان کے دلوں پر غلاف ڈال دئیے ہیں ۔} آیت کا خلاصۂ کلام یہ ہے کہ کفار کی ضد و اَنانِیَّت کے باعث اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ نے ان کے دلوں پر پردے ڈال دئیے ہیں جس سے وہ قرآن کریم کو درست طور پر سمجھ نہیں سکتے اور ان کے کانوں میں بھی بوجھ ڈال دئیے جس کے باعث وہ قرآن شریف سنتے نہیں ۔ اس سے معلوم ہوا کہ قرآن کی صحیح سمجھ ایمان اور تقویٰ سے حاصل ہوتی ہے، اس کے بغیر بسا اوقات ذہن الٹا کام کرتا ہے جیسا آجکل دیکھا جا رہا ہے۔ ہر کتا ب روشنی میں پڑھی جاتی ہے، قرآن کو پڑھنے، سمجھنے کیلئے روشنی تقویٰ ہے۔ لہٰذا فہمِ قرآن کیلئے اس روشنی کو حاصل کرنا چاہیے۔
{نَحْنُ اَعْلَمُ بِمَا یَسْتَمِعُوْنَ بِهٖ:ہم خوب جانتے ہیں کہ وہ اسے کیوں سنتے ہیں ۔} یعنی کفار سنتے بھی ہیں تو تمسخر اور تکذیب کے لئے، یہ ان کا ایک جرم ہے اور ان کا دوسرا جرم یہ ہے کہ ان میں سے کوئی آپ کو مجنون کہتا ہے اور کوئی جادوگر اور کوئی کاہن اور کوئی شاعر۔(خازن، الاسراء، تحت الآیۃ: ۴۷، ۳ / ۱۷۶-۱۷۷، ملخصاً)
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.