Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Al Kahf Ayat 25 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(69) | Tarteeb e Tilawat:(18) | Mushtamil e Para:(15-16) | Total Aayaat:(110) |
Total Ruku:(12) | Total Words:(1742) | Total Letters:(6482) |
{ قُلْ: تم فرماؤ۔} اصحاب ِ کہف کے قیام کی مدت بیان کرنے کے بعد ارشاد فرمایا کہ اگر لوگ اس مدت میں جھگڑا کریں تو اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ ہی کا فرمانا برحق ہے لہٰذا تم ان سے کہہ دو کہ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ خوب جانتا ہے کہ وہ لوگ کتنا ٹھہرے تھے، خواہ وہ ان کے غار میں سونے والی مدت ہو یا تب سے لے کر اب تک کی مدت ہو، بہرحال اللّٰہ تعالیٰ ہی بہتر جانتا ہے کیونکہ آسمانوں اور زمین کے سب غیبوں کا علم اسی کوہے ،کوئی ظاہر اور کوئی باطن اس سے چھپا نہیں ۔ اِس حصے کا شانِ نزول یہ ہے کہ نجران کے نصرانیوں نے کہا تھا کہ تین سو برس تک ٹھیک ہیں اور نو کی زیادتی کیسی ہے، اس کا ہمیں علم نہیں ۔ اس پر یہ آیتِ کریمہ نازل ہوئی۔( خازن، الکھف، تحت الآیۃ: ۲۶، ۳ / ۲۰۸)
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.