Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Al Maidah Ayat 19 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(112) | Tarteeb e Tilawat:(5) | Mushtamil e Para:(06-07) | Total Aayaat:(120) |
Total Ruku:(16) | Total Words:(3166) | Total Letters:(12028) |
{یٰۤاَهْلَ الْكِتٰبِ: اے اہلِ کتاب!} اس آیت میں اللہ تعالیٰ اہلِ کتاب کو اپنے عظیم ترین احسان کی طرف توجہ دلا رہا ہے کہ حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے بعد رسولِ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے زمانہ تک پانچ سو انہتر (569) برس کی مدت کسی بھی نبی کی تشریف آوری سے خالی رہی، اس کے بعد سیدُ المرسلین صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی تشریف آوری تو ایسی نعمت ہے جیسے شدید پیاس میں خوشگوار، جاں بخش ٹھنڈا پانی یا شدید گرمی ، تپش اور حَبْس میں خوشگوار بارش، تو ایسی انتہائی حاجت کے وقت تم پر اللہ تعالیٰ کی عظیم نعمت بھیجی گئی تو تمہیں اس کی قدر کرنی چاہیے کیونکہ اب تو تمہارے پاس یہ کہنے کا موقع بھی نہیں رہا کہ ہمارے پاس کوئی تَنْبِیہ کرنے والے تشریف نہیں لائے تھے۔
زمانہ فِتْرَت سے کیا مراد ہے ؟
حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور سرکارِ دوعالم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے درمیانی زمانے کا نام’’ زمانہ فترت‘‘ ہے، اس زمانہ کے لوگوں کو صرف عقیدہِ توحید کافی تھا جیسے حضور پرنور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے والدَین کریمَیْن۔
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.