Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Al Maidah Ayat 50 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(112) | Tarteeb e Tilawat:(5) | Mushtamil e Para:(06-07) | Total Aayaat:(120) |
Total Ruku:(16) | Total Words:(3166) | Total Letters:(12028) |
{اَفَحُكْمَ الْجَاهِلِیَّةِ یَبْغُوْنَ: تو کیا یہ لوگ جاہلیت کا حکم چاہتے ہیں۔} اس آیت کاشانِ نزول یہ ہے کہ بنی نَضِیْر اور بنی قریظہ یہودیوں کے دو قبیلے تھے، ان میں آپس میں قتل و غارتگری جاری رہتی تھی ۔ جب نبی کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ مدینہ طیبہ میں رونق افروز ہوئے تو یہ لوگ اپنا مقدمہ حضور پر نور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی خدمت میں لائے اور بنی قریظہ نے کہا کہ’’ بنی نَضِیْر ہمارے بھائی ہیں ہم وہ ایک نسل سے ہیں ، ایک دین رکھتے ہیں اور ایک کتاب (توریت کو) مانتے ہیں لیکن اگر بنی نضیر ہم میں سے کسی کو قتل کریں تو وہ اس کے خون بہا میں ہمیں ستر وَسْق (ایک بڑا وزن) کھجوریں دیتے ہیں اور اگر ہم میں سے کوئی اُن کے کسی آدمی کو قتل کرے تو ہم سے اس کے خون بہا میں ایک سو چالیس وسق لیتے ہیں ، آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اس کا فیصلہ فرما دیں۔تاجدارِ رسالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا ’’ میں حکم دیتا ہوں کہ دونوں قبیلوں کے افراد کا خون برابر ہے ،کسی کو دوسرے پر فضیلت نہیں۔ اس پر بنی نضیر بہت برہم ہوئے اور کہنے لگے کہ ہم آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے فیصلہ سے راضی نہیں ، آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہمارے دشمن ہیں ، ہمیں ذلیل کرنا چاہتے ہیں۔ اس پر یہ آیت نازل ہوئی۔(خازن، المائدۃ، تحت الآیۃ: ۵۰، ۱ / ۵۰۲)
اور فرمایا گیا کہ کیا جاہلیت کی گمراہی اور ظلم کا حکم چاہتے ہیں۔ جو حکم حضور پرنور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے دیا ہے وہ اللہ تعالیٰ کا حکم ہے اور اللہ تعالیٰ کے حکم سے بڑھ کر کس کا حکم اچھا ہوسکتا ہے۔
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.