Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Al Maun Ayat 3 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(17) | Tarteeb e Tilawat:(107) | Mushtamil e Para:(30) | Total Aayaat:(7) |
Total Ruku:(1) | Total Words:(27) | Total Letters:(114) |
{وَ لَا یَحُضُّ عَلٰى طَعَامِ الْمِسْكِیْنِ: اور مسکین کو کھانا دینے کی ترغیب نہیں دیتا۔} یعنی دین کو جھٹلانے والے کا حال یہ ہے کہ وہ اپنے گھر والوں اور دیگر مالداروں کو اس بات کی ترغیب نہیں دیتا کہ وہ مسکین کو کھانا دیں ۔( روح البیان، الماعون، تحت الآیۃ: ۳، ۱۰ / ۵۲۲)
مسکین کے ساتھ کفار کا طرزِ عمل اوردین ِاسلام کی تعلیمات:
اس آیت میں مسکین سے کفار کا سلوک بیان کیا گیا،اب مسکین کے بارے میں اسلام کی تعلیمات ملاحظہ ہوں ، اللّٰہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے: ’’فَاٰتِ ذَا الْقُرْبٰى حَقَّهٗ وَ الْمِسْكِیْنَ وَ ابْنَ السَّبِیْلِؕ-ذٰلِكَ خَیْرٌ لِّلَّذِیْنَ یُرِیْدُوْنَ وَجْهَ اللّٰهِ٘-وَ اُولٰٓىٕكَ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ‘‘(روم:۳۸)
ترجمۂکنزُالعِرفان: تو رشتے دار کو ا س کا حق دو اور مسکین اور مسافر کو بھی۔ یہ ان لوگوں کیلئے بہتر ہے جو اللّٰہ کی رضاچاہتے ہیں اور وہی لوگ کامیاب ہونے والے ہیں ۔
اور اللّٰہ تعالیٰ نے اپنے نیک بندوں کا وصف بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا : ’’وَ یُطْعِمُوْنَ الطَّعَامَ عَلٰى حُبِّهٖ مِسْكِیْنًا وَّ یَتِیْمًا وَّ اَسِیْرًا(۸)اِنَّمَا نُطْعِمُكُمْ لِوَجْهِ اللّٰهِ لَا نُرِیْدُ مِنْكُمْ جَزَآءً وَّ لَا شُكُوْرًا‘‘(دہر:۸،۹)
ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور وہ اللّٰہ کی محبت میں مسکین اور یتیم اورقیدی کوکھانا کھلاتے ہیں ۔ ہم تمہیں خاص اللّٰہ کی رضاکے لیے کھانا کھلاتے ہیں ۔ ہم تم سے نہ کوئی بدلہ چاہتے ہیں اور نہ شکر یہ ۔
اور حضرت انس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے نبی کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ نے ارشاد فرمایا’’ مسکین لوگ جنت میں مالداروں سے چالیس برس پہلے جائیں گے ، اے عائشہ! رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا ، مسکین کو خالی نہ پھیرو اگرچہ کھجور کی قاش ہی ہو اسے دے دو ۔ اے عائشہ ! رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا ،مسکینوں سے محبت کرو، انہیں قریب رکھو تاکہ اللّٰہ تعالیٰ قیامت میں تمہیں قریب کردے۔( ترمذی، کتاب الزّہد، باب ما جاء انّ فقراء المہاجرین یدخلون الجنۃ قبل اغنیائہم، ۴ / ۱۵۷، الحدیث: ۲۳۵۹)
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.