Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Al Maun Ayat 7 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(17) | Tarteeb e Tilawat:(107) | Mushtamil e Para:(30) | Total Aayaat:(7) |
Total Ruku:(1) | Total Words:(27) | Total Letters:(114) |
{وَ یَمْنَعُوْنَ الْمَاعُوْنَ: اور برتنے کی معمولی چیزیں بھی نہیں دیتے۔} اس سے پہلی آیات میں خالق کے ساتھ منافقین کا معاملہ بیان کیا گیا اب یہاں سے مخلوق کے ساتھ ان کا طرزِ عمل بیان کیا جا رہا ہے کہ اگر ان سے برتنے کی کوئی معمولی چیز جیسے سوئی،ہنڈیہ یا پیالہ وغیرہ مانگے تو بخل کرتے ہوئے اسے نہیں دیتے ۔( جلالین، الماعون، تحت الآیۃ: ۷، ص۵۰۷)
گھروں میں استعمال کی معمولی چیزیں حاجت سے زیادہ رکھیں :
علماء فرماتے ہیں : مستحب ہے کہ آدمی اپنے گھر میں ایسی چیز اپنی حاجت سے زیادہ رکھے جن کی ہمسایوں کو حاجت ہوتی ہے اور انہیں عاریۃ ً دیا کرے۔ (خازن، الماعون، تحت الآیۃ: ۷، ۴ / ۴۱۳)
حضرت عائشہ صدیقہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا فرماتی ہیں :میں نے عرض کی: یا رسولَ اللّٰہ! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ، کون سی چیز ہے جس کا منع کرنا حلال نہیں ؟ارشاد فرمایا ’’پانی، نمک اور آگ۔ میں نے عرض کی: یا رسولَ اللّٰہ! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ، پانی کو تو ہم سمجھ گئے، مگر نمک اور آگ کا یہ حکم کیوں ہے؟ارشاد فرمایا: اے حمیراء! رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا، جس نے کسی کو آگ دی اس نے گویا اس آگ سے پکا ہوا سارا کھانا خیرات کیا اور جس نے کسی کو نمک دیا اس نے گویا سارا وہ کھانا خیرات کیا جسے اس نمک نے لذیذ بنایا اور جس نے کسی مسلمان کو ایک گھونٹ پانی وہاں پلایا جہاں پانی عام ملتا ہو اس نے گویا غلام آزاد کیا اور جس نے مسلمان کو وہاں ایک گھو نٹ پانی پلایا جہاں پانی نہ ملتا ہو اس نے گویا اسے زندگی بخشی ۔ (ابن ماجہ، کتاب الرہون، باب المسلمون شرکاء فی ثلاث، ۳ / ۱۷۷، الحدیث: ۲۴۷۴)
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.