Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Al Mudassir Ayat 2 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(4) | Tarteeb e Tilawat:(74) | Mushtamil e Para:(29) | Total Aayaat:(56) |
Total Ruku:(2) | Total Words:(288) | Total Letters:(1023) |
{یٰۤاَیُّهَا الْمُدَّثِّرُ: اے چادر اوڑھنے والے۔} شانِ نزول: حضرت جابر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے مروی ہے، سرکارِ دو عالَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: ’’میں حرا پہاڑ پر تھا کہ مجھے ندا کی گئی ’’یَا مُحَمَّدْ اِنَّکَ رسولُ اللّٰہ‘‘ میں نے اپنے دائیں بائیں دیکھا توکچھ نہ پایا اور جب اوپر دیکھا تو ایک شخص (یعنی وہی فرشتہ جس نے ندا کی تھی) آسمان اور زمین کے درمیان بیٹھا ہے ،یہ دیکھ کر مجھ پر رُعب طاری ہوا اور میں حضرت خدیجہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا کے پاس آیا اور میں نے انہیں کہا کہ مجھے چادر اُڑھاؤ، انہوں نے چادر اُڑھا دی،اس کے بعد حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلَام آئے اور انہوں نے کہا ’’یٰۤاَیُّهَا الْمُدَّثِّرُ‘‘ اے چادر اوڑھنے والے۔( مدارک، المدثر، تحت الآیۃ: ۱، ص۱۲۹۶)
{قُمْ: کھڑے ہوجاؤ ۔} اس آیت کا ایک معنی یہ ہے کہ اے چادر اوڑھنے والے (نبی صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ،) آپ اپنی خواب گاہ سے کھڑے ہو جائیں ،پھر اپنی قوم کو ایمان نہ لانے پر اللّٰہ تعالیٰ کے عذاب سے ڈرائیں ۔ دوسرا معنی یہ ہے کہ اے چادر اوڑھنے والے (نبی صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ،) آپ اپنی خواب گاہ سے کھڑے ہو جائیں پھر تمام لوگوں کو ایمان نہ لانے پر اللّٰہ تعالیٰ کے عذاب سے ڈرائیں کیونکہ آپ تمام لوگوں کی طرف رسول بنا کر بھیجے گئے ہیں ۔( مدارک، المدثر، تحت الآیۃ: ۲، ص۱۲۹۶، روح البیان، المدثر، تحت الآیۃ: ۲، ۱۰ / ۲۲۴، ملتقطاً)
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.