Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Al Muminun Ayat 72 Urdu Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(74) | Tarteeb e Tilawat:(23) | Mushtamil e Para:(18) | Total Aayaat:(118) |
Total Ruku:(6) | Total Words:(1162) | Total Letters:(4401) |
{اَمْ تَسْــٴَـلُهُمْ خَرْجًا: کیا تم ان سے کچھ اجرت مانگتے ہو؟} یعنی اے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، کیا آپ انہیں ہدایت کرنے اور راہِ حق بتانے پر کچھ اجرت مانگتے ہو؟ ایسا بھی تو نہیں تو یہ بات آپ کے کمالِ اخلاص کی دلیل ہے جو انہیں سمجھنی چاہیے۔ اے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، آپ کا اجر تو آپ کے رب کے پاس ہے جو سب سے بہترین اجر ہے اور وہ سب سے بہتر روزی دینے والاہے اور اس کا آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر فضل عظیم ہے اور جو نعمتیں اُس نے آپ کو عطا فرمائیں وہ بہت کثیر اور اعلیٰ ہیں تو آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو ان کی کیا پروا ہ؟ پھر جب وہ آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اوصاف و کمالات سے واقف بھی ہیں ، قرآن پاک کا اعجاز بھی اُن کی نگاہوں کے سامنے ہے اور آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اُن سے ہدایت و اِرشاد کا کوئی اجرو عِوَض بھی طلب نہیں فرماتے تو اب انہیں ایمان لانے میں کیا عذر رہا۔
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.