Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Al Taubah Ayat 106 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(113) | Tarteeb e Tilawat:(9) | Mushtamil e Para:(10-11) | Total Aayaat:(129) |
Total Ruku:(16) | Total Words:(2852) | Total Letters:(10990) |
{وَ اٰخَرُوْنَ مُرْجَوْنَ لِاَمْرِ اللّٰهِ:اور اللہ کا حکم آنے تک کچھ دوسروں کو مُؤخر کردیا گیا ہے ۔}یعنی غزوۂ تبوک سے رہ جانے والے کچھ لوگ وہ ہیں جنہیں مَوقوف رکھا گیا ہے یہاں تک کہ ان کے بارے میں اللہ تعالیٰ کا حکم ظا ہر ہو جائے، اگر وہ اپنے جرم پر قائم رہے اور توبہ نہ کی تو اللہ عَزَّوَجَلَّ انہیں عذاب دے گا اور اگر انہوں نے توبہ کر لی تو اللہ تعالیٰ ان کی توبہ قبول فرما لے گا۔(مدارک، التوبۃ، تحت الآیۃ: ۱۰۶، ص۴۵۳) غزوۂ تبوک سے رہ جانے والے صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم کی تعداد دس تھی، ان میں سے سات صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم نے ندامت و شرمندگی کی وجہ سے خود کو مسجد کے ستونوں سے بندھوا لیا تھا۔ سرکارِ دوعالم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بارگاہ میں ان سات صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم کے اعترافِ جرم اور توبہ کی قبولیت کا ذکر مذکورہ بالا آیات میں ہوا جبکہ بقیہ تین صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم نے چونکہ اُن کی طرح ستونوں سے بندھ کر اپنی توبہ اور ندامت کا اظہار نہ کیا تھا اس لئے ان کی توبہ کی قبولیت کو مؤخر کردیا گیا۔ اس آیت میں انہی تین صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم کا ذکر ہے۔(مدارک، التوبۃ، تحت الآیۃ: ۱۰۶، ص۴۵۳-۴۵۴، ملخصاً)ان کی توبہ کی قبولیت کا ذکراسی سورت کی آیت نمبر 118 میں ہے۔
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.