Home ≫ Al-Quran ≫ Surah An Naba Ayat 40 Urdu Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(80) | Tarteeb e Tilawat:(78) | Mushtamil e Para:(30) | Total Aayaat:(40) |
Total Ruku:(2) | Total Words:(198) | Total Letters:(778) |
{اِنَّاۤ اَنْذَرْنٰكُمْ عَذَابًا قَرِیْبًا: بیشک ہم تمہیں ایک قریب آئے ہوئے عذاب سے ڈراچکے۔} ارشاد فرمایا کہ اے کفارِ مکہ ! ہم دنیا میں تمہیں اپنی آیات کے ذریعے قیامت کے دن کے عذاب سے ڈرا چکے ہیں جو کہ قریب آ گیا ہے اور یہ عذاب اس دن ہو گا جس دن ہر شخص اپنے تمام اچھے برے اعمال اپنے نامۂ اعمال میں لکھے ہوئے دیکھے گا اور کافر کہے گا: اے کاش کہ میں کسی طرح مٹی ہوجاتا تاکہ عذاب سے محفوظ رہتا۔کافر یہ تمنا کب کرے گا اس کے بارے میں حضرت عبداللّٰہ بن عمر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا فرماتے ہیں کہ قیامت کے دن جب جانوروں اور چوپایوں کو اٹھایا جائے گا اور انہیں ایک دوسرے سے بدلہ دلایا جائے گا یہاں تک کہ اگر سینگ والے نے بے سینگ والے کو مارا ہوگا تو اُسے بھی بدلہ دلایا جائے گا، اس کے بعد وہ سب خاک کردیئے جائیں گے ،یہ دیکھ کر کافر تمناکرے گا کہ کاش! میں بھی ان کی طرح خاک کردیا جاتا ۔ بعض مفسرین فرماتے ہیں کہ جب مومنین پر اللّٰہ تعالیٰ انعام فرمائے گا تو ان نعامات کو دیکھ کر کافر تمنا کرے گا کہ کاش !وہ دنیا میں خاک ہوتا یعنی اللّٰہ تعالیٰ کی اطاعت کے معاملے میں عاجزی اورتواضع کرنے والاہوتا متکبر اورسرکش نہ ہوتا ۔ایک قول یہ بھی ہے کہ کافر سے مراد ابلیس ہے جس نے حضرت آدم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام پر یہ اعتراض کیا تھا کہ وہ مٹی سے پیدا کئے گئے اور اپنے آگ سے پیدا کئے جانے پر فخر کیا تھا۔ جب وہ قیامت کے دن حضرت آدم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور اُن کی ایماندار اولاد کے ثواب کو دیکھے گا اوراپنے آپ کو عذاب کی شدت میں مبتلا پائے گا تو کہے گا: کاش! میں مٹی ہوتا یعنی حضرت آدم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی طرح مٹی سے پیدا کیا ہوا ہوتا۔( جلالین، النّبأ، تحت الآیۃ: ۴۰، ص ۴۸۸، خازن، النّبأ، تحت الآیۃ: ۴۰، ۴ / ۳۴۸-۳۴۹، ملتقطاً)
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.