Our new website is now live Visit us at https://alqurankarim.net/

Home Al-Quran Surah An Nahl Ayat 70 Translation Tafseer

رکوعاتہا 16
سورۃ ﰇ
اٰیاتہا 128

Tarteeb e Nuzool:(70) Tarteeb e Tilawat:(16) Mushtamil e Para:(14) Total Aayaat:(128)
Total Ruku:(16) Total Words:(2082) Total Letters:(7745)
70

وَ اللّٰهُ خَلَقَكُمْ ثُمَّ یَتَوَفّٰىكُمْ ﳜ وَ مِنْكُمْ مَّنْ یُّرَدُّ اِلٰۤى اَرْذَلِ الْعُمُرِ لِكَیْ لَا یَعْلَمَ بَعْدَ عِلْمٍ شَیْــٴًـاؕ-اِنَّ اللّٰهَ عَلِیْمٌ قَدِیْرٌ(70)
ترجمہ: کنزالایمان
اور اللہ نے تمہیں پیدا کیا پھر تمہاری جان قبض کرے گا اور تم میں کوئی سب سے ناقص عمر کی طرف پھیرا جاتا ہے کہ جاننے کے بعد کچھ نہ جانے بےشک اللہ سب کچھ جانتا سب کچھ کرسکتا ہے


تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ اللّٰهُ خَلَقَكُمْ:اور اللّٰہ نے تمہیں  پیدا کیا ۔} اس سے پہلی آیات میں  اللّٰہ تعالیٰ نے  حیوانات کے عجیب و غریب اَفعال ذکر فرما کر اپنے خالق اور قادر ہونے کی دلیل بیان فرمائی اور اس آیت میں  اللّٰہ تعالیٰ نے اپنے بندوں  پر اپنی قدرت کے وہ آثار ظاہر فرمائے جو خود لوگوں  میں  اور اُن کے اَحوال میں  نمایاں  ہیں  ۔

             آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ اللّٰہ تعالیٰ نے تمہیں  وجود بخشا حالانکہ تم کچھ بھی نہ تھے، کیسی عجیب قدرت ہے ، پھر وہ اس وقت تمہاری جان قبض کرے گا اور تمہیں  زندگی کے بعد موت دے گا جب تمہاری وہ مدت پوری ہو جائے جو اس نے مقرر فرمائی ہے، چاہے بچپن میں  پوری ہو یا جوانی میں  یا بڑھاپے میں ، اور تم میں  کوئی سب سے گھٹیا عمر کی طرف پھیرا جاتا ہے جس کا زمانہ انسانی عمر کے مَراتب میں  ساٹھ سال کے بعد آتا ہے کیونکہ اس وقت اعضا اور حواس سب ناکارہ ہونے کے قریب ہوتے ہیں  اور انسان کی یہ حالت ہوجاتی ہے کہ وہ جاننے کے بعد کچھ نہ جانے اور نادانی میں  بچوں  سے زیادہ بدتر ہوجائے ۔ ان تَغَیُّرات میں  قدرتِ الٰہی کے کیسے عجائبات مشاہدے میں  آتے ہیں  ۔ حضرت عکرمہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں  کہ جس نے قرآن پاک پڑھا وہ اس اَرْذَل عمر کی حالت کو نہ پہنچے گا کہ علم کے بعد محض بے علم ہوجائے۔( خازن، النحل، تحت الآیۃ: ۷۰، ۳ / ۱۳۳، ملخصاً)

نکمے پن کی عمر سے پناہ مانگنے کی دعا:

            حضرت انس بن مالک رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں ،رسول اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ یوں  دعا مانگا کرتے تھے ’’اَعُوْذُ بِکَ مِنَ الْبُخْلِ وَالْکَسَلِ وَاَرْذَلِ الْعُمُرِ وَعَذَابِ الْقَبْرِ وَفِتْنَۃِ الدَّجَّالِ وَفِتْنَۃِ الْمَحْیَا وَالْمَمَاتِ‘‘ یعنی( اے اللّٰہ!)میں  بخل سے ،سستی سے،نکمے پن کی عمر سے ،قبر کے عذاب سے ،دجال کے فتنے سے، زندگی اور موت کے فتنے سے تیری پناہ چاہتا ہوں ۔( بخاری، کتاب التفسیر، سورۃ النحل، باب ومنکم من یردّ الی ارذل العمر، ۳ / ۲۵۷، الحدیث: ۴۷۰۷) اللّٰہ تعالیٰ اپنے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے صدقے ہمیں  بھی ان تمام چیزوں  سے محفوظ فرمائے،اٰمین۔

Reading Option

Ayat

Translation

Tafseer

Fonts Setting

Download Surah

Related Links