Our new website is now live Visit us at https://alqurankarim.net/

Home Al-Quran Surah An Naml Ayat 55 Translation Tafseer

رکوعاتہا 7
سورۃ ﳗ
اٰیاتہا 93

Tarteeb e Nuzool:(48) Tarteeb e Tilawat:(27) Mushtamil e Para:(19-20) Total Aayaat:(93)
Total Ruku:(7) Total Words:(1276) Total Letters:(4724)
55

اَىٕنَّكُمْ لَتَاْتُوْنَ الرِّجَالَ شَهْوَةً مِّنْ دُوْنِ النِّسَآءِؕ-بَلْ اَنْتُمْ قَوْمٌ تَجْهَلُوْنَ(55)
ترجمہ: کنزالایمان
کیا تم مردوں کے پاس مستی سے جاتے ہو عورتیں چھوڑ کر بلکہ تم جاہل لوگ ہو


تفسیر: ‎صراط الجنان

{اَىٕنَّكُمْ: کیا تم۔} حضرت لوط عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے مزید فرمایا کہ کیا تم عورتوں  کو چھوڑ کرمردوں  کے پاس شہوت پوری کرنے کیلئے جاتے ہو حالانکہ مردوں  کے فطرتی تقاضے کی تسکین کے لئے عورتیں  بنائی گئی ہیں ، مردوں  کے لئے مرد اور عورتوں  کے لئے عورتیں  نہیں  بنائی گئیں ، لہٰذا یہ فعل حکمت ِالٰہی کی مخالفت ہے، بلکہ تم جاہل لوگ ہو جو ایسا کام کرتے ہو اور تمہیں  اپنے اس فعل کے برے انجام کا اندازہ نہیں ۔( مدارک، النمل، تحت الآیۃ: ۵۵، ص۸۵۱، ملخصاً)

فطرت سے بغاوت کا نتیجہ:

            یاد رہے کہ مردوں  کے فطرتی تقاضے یعنی شرمگاہ کی شہوت پوری کرنے کادرست ذریعہ عورت ہے اور اس میں  بھی کھلی چھٹی نہیں  کہ جب اور جس عورت سے دل چاہا اس سے اپنی شہوت پوری کر لی بلکہ اس میں  شریعت نے ایک حد مقرر کی ہے اور کچھ اصول و قوانین نافذ فرمائے ہیں  جن کے اندر رہتے ہوئے بندہ عورت سے اپنا فطرتی تقاضا پورا کر سکتا ہے اور فی زمانہ شرعی نکاح کے علاوہ عورت سے فائدہ اٹھانے کی کوئی صورت نہیں ، اور شرعی نکاح کر کے اپنی بیوی سے جائز طریقے کے ساتھ فطرتی تقاضا پورا کرنا انسانی فطرت کے عین مطابق اور بے شمار فوائد کا حامل ہے، جیسے انسانوں  کی تعداد میں  درست طریقے سے اضافہ ہونا، خاندانی نظام قائم ہونا، معاشرے میں  فحاشی اور بے حیائی کا خاتمہ ہو کر ایک پاکیزہ معاشرے کا ترتیب پانا وغیرہ اور جب سے لوگوں  نے اپنی فطرت سے بغاوت کرتے ہوئے معاشرے میں  ہم جنس پرستی کو فروغ دینا شروع کیا، مردوں  کو مردوں  اور عورتوں  سے بد فعلی کرنے کی طرف مُنَظّم طریقے سے مائل کیا، فحاشی، عریانی اور بے حیائی کو عام کیا، عورتوں  میں  پردے کی ذہنیت کوختم کر کے آزاد رَوِش اور روشن خیالی کی سوچ کو پیدا کیا،بد فعلی اور زناکاری کو آسان سے آسان تر کیا حتّٰی کہ بچوں  کو اس کی باقاعدہ تربیت دینے کانظام قائم کیا تب سے ان لوگوں  کا حال جانوروں  سے بھی بدتر ہوتا جا رہا ہے اور یہ لوگ انتہائی خطرناک مسائل اور مُہلِک اَمراض سے دوچار ہونے کے بعد اب اس بات پر مجبور ہو چکے ہیں  کہ وہ فطرت سے بغاوت ختم کر دیں  اور اپنے معاشرے میں  اس نظام کو رائج کریں  جو فطرت کے مطابق ہے۔اے کاش! مسلمان بھی ہوش کے ناخن لیں  اور یہ بھی اپنی فطرت سے بغاوت نہ کریں  اور جو بغاوت کر چکے وہ اس سے باز آجائیں ۔ اللہ تعالٰی انہیں  ہدایت عطا فرمائے،اٰمین۔

Reading Option

Ayat

Translation

Tafseer

Fonts Setting

Download Surah

Related Links