Home ≫ Al-Quran ≫ Surah An Naml Ayat 69 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(48) | Tarteeb e Tilawat:(27) | Mushtamil e Para:(19-20) | Total Aayaat:(93) |
Total Ruku:(7) | Total Words:(1276) | Total Letters:(4724) |
{قُلْ: تم فرماؤ۔} یعنی اے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، آپ مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کئے جانے کا انکار کرنے اور اسے جھٹلانے والے ان کافروں سے فرمادیں کہ (اگر تمہارے گمان کے مطابق یہ وعدہ جھوٹی کہانی ہے تو) تم جھٹلانے والوں کی سر زمین جیسے حجر اور اَحقاف وغیرہ میں چل کر دیکھ لو کہ ان مجرموں کا انجام کیسا ہوا، وہ لوگ اپنے انکار کے سبب طرح طرح کے عذابوں سے ہلاک کر دیئے گئے اور اگر تم بھی ان جیسی روش سے باز نہ آئے تو تمہارا انجام بھی ان لوگوں جیسا ہو سکتا ہے اور تم پر بھی ان کی طرح کا کوئی عذاب نازل ہو سکتا ہے۔( روح البیان، النمل، تحت الآیۃ: ۶۹، ۶ / ۳۶۶، ملخصاً)
اجڑی بستیاں عبرت کے نشان ہیں :
اس سے معلوم ہوا کہ برباد شدہ قوموں کی اجڑی بستیاں لوگوں کے لئے عبرت کے نشان ہیں اور لوگوں کو چاہئے کہ جن مقامات پر اللہ تعالیٰ کا عذاب نازل ہو ا وہاں کے رہنے والوں کے احوال اور ان کے دردناک انجام پر غور کریں اور ان کی اجڑی ہوئی اور ویران بستیوں کو دیکھ کر عبرت و نصیحت حاصل کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کرنے سے باز آجائیں ۔ اللہ تعالیٰ ہمارے حال پر رحم فرمائے اور ہمیں اپنی نافرمانی کرنے سے محفوظ فرمائے،اٰمین۔
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.