Home ≫ Al-Quran ≫ Surah An Nur Ayat 52 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(102) | Tarteeb e Tilawat:(24) | Mushtamil e Para:(18) | Total Aayaat:(64) |
Total Ruku:(9) | Total Words:(1488) | Total Letters:(5670) |
{وَ مَنْ یُّطِعِ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ: اور جو اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرے۔} اس آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ جو فرائض میں اللہ تعالیٰ کی اور سُنّتوں میں اس کے حبیب صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اطاعت کرے اور ماضی میں اللہ تعالیٰ کی ہونے والی نافرمانیوں کے بارے میں اللہ تعالیٰ سے ڈرے اور آئندہ کے لئے پرہیز گاری اختیار کرے تو ایسے لوگ ہی کامیاب ہیں ۔( مدارک، النور، تحت الآیۃ: ۵۲، ص۷۸۷)
اُخروی کامیابی کے اسباب کی جامع آیت:
یہ آیتِ مبارکہ جَوَامِعُ الْکَلِمْ میں سے ہے۔ اس کے الفاظ اگرچہ کم ہیں لیکن اُخروی کامیابی کے تمام اسباب اس میں جمع کر دئیے گئے ہیں ۔
ایک عیسائی کے قبولِ اسلام کا سبب:
ایک مرتبہ حضرت عمر فاروق رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ مسجد ِنبوی شریف میں کھڑے تھے، اسی دوران روم کے دِہقانوں میں سے ایک شخص ان کے پاس آیا اور کہنے لگا: ’’میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کے سوا اور کوئی معبود نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ بے شک محمد صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اللہ تعالیٰ کے رسول ہیں ۔‘‘حضرت عمر فاروق رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ نے اس سے فرمایا: ’’کیا تمہارے اسلام قبول کرنے کا کوئی خاص سبب ہے؟‘‘ اس نے عرض کی : جی ہاں ۔ میں نے تورات، انجیل، زبور اور دیگر انبیاء کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے صحائف کا مطالعہ کیا ہوا ہے۔میں نے ایک قیدی کو قرآنِ پاک کی ایک آیت پڑھتے ہوئے سنا جو سابقہ تمام کتابوں میں دئیے گئے احکامات کی جامع ہے، اس سے میں نے جان لیا کہ قرآنِ پاک واقعی اللہ تعالیٰ کا کلام ہے۔حضرت عمر فاروق رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ نے ا س سے دریافت فرمایا کہ وہ کون سی آیت ہے؟تو اس نے یہ آیت تلاوت کی ’’وَ مَنْ یُّطِعِ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ وَ یَخْشَ اللّٰهَ وَ یَتَّقْهِ فَاُولٰٓىٕكَ هُمُ الْفَآىٕزُوْنَ‘‘ حضرت عمر فاروق رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ نے فرمایا: ’’حضورِ اقدس صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا ہے کہ مجھے جَوَامِعُ الْکَلِمْ عطا کئے گئے ہیں ۔‘‘( تفسیرقرطبی، النور، تحت الآیۃ: ۵۲، ۶ / ۲۲۷، الجزء الثانی عشر)
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.