Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Ar Rahman Ayat 45 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(97) | Tarteeb e Tilawat:(55) | Mushtamil e Para:(27) | Total Aayaat:(78) |
Total Ruku:(3) | Total Words:(387) | Total Letters:(1589) |
{هٰذِهٖ جَهَنَّمُ: یہ وہ جہنم ہے۔} اس
آیت کی ایک تفسیر یہ ہے کہ وہ جہنم جسے مجرم جھٹلاتے تھے وہ ان سے دور
نہیں بلکہ ان کے قریب ہے۔ دوسری تفسیر یہ ہے کہ جب کفار
جہنم کے قریب ہوں گے تو اس وقت جہنم کے خازن ان سے کہیں گے
کہ یہ وہ جہنم ہے جسے تم دنیا میں جھٹلاتے تھے۔ (تفسیرکبیر، الرحمٰن، تحت الآیۃ: ۴۳، ۱۰ / ۳۶۸، تفسیر سمرقندی، الرحمٰن،
تحت الآیۃ: ۴۳، ۳ / ۳۰۹، ملتقطاً)
{یَطُوْفُوْنَ: جہنمی چکر
لگائیں گے۔} اس آیت میں جہنمیوں کا حال
بیان کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ نے ارشاد
فرمایا کہ جہنمی جہنم اور اس کے انتہائی کَھولتے ہوئے پانی
میں چکر لگائیں گے۔اس کی ایک صورت یہ ہو گی کہ جب وہ جہنم
کی آگ سے جل بُھن کر فریاد کریں گے تو اُنہیں اس جگہ لے
جایا جائے گا جہاں کھولتے ہوئے پانی کا چشمہ ہے،
وہاں انہیں جلتا اورکَھولتا ہواپانی پلایا جائے گا اور جب
اس عذاب پر فریاد کریں گے تو انہیں اس جگہ لے جایا جائے گا
جہاں آگ کا عذاب ہے۔دوسری صورت یہ ہو گی کہ جہنمیوں پر
بھوک کا عذاب مُسلّط کیا جائے گا ،جب وہ کھانے کے لئے چیخیں گے تو انہیں تھوہڑ
کھلایا جائے گااور وہ ان کے حَلق میں چبھ جائے گا، تب پانی کے لئے شور
مچائیں گے تو پھر انہیں وہاں لے جایا جائے گا
جہاں کَھولتے پانی کا چشمہ ہے۔جب وہ پانی اپنے چہرے کے قریب
کریں گے تو ان کے چہرے کا گوشت گل کر اس میں گر پڑے گا ،پھر
اسے پئیں گے تو وہ ان کے پیٹوں میں جوش مارے گا
اور ان میں موجود ہر چیز نکال دے گا۔پھر ان پر بھوک مُسلّط کی
جائے گی اور وہ اسی طرح جہنم کے ایک طبقے سے دوسرے طبقے میں چکر
لگائیں گے۔( خازن، الرحمٰن،
تحت الآیۃ: ۴۴، ۴ / ۲۱۳، جلالین، الرحمٰن، تحت
الآیۃ: ۴۴، ص۴۴۵، تفسیر سمرقندی، الرحمٰن، تحت الآیۃ: ۴۴، ۳ / ۳۰۹، ملتقطاً)
{فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ: توتم دونوں اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟} یعنی اے جن اور انسان کے گروہ!اللہ تعالیٰ کا اپنی نافرمانی کے اس انجام سے دنیا میں ہی آگاہ فرمادینا بھی اس کی نعمت ہے، توتم دونوں اپنے رب عَزَّوَجَلَّ کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.