Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Ar Rum Ayat 14 Urdu Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(84) | Tarteeb e Tilawat:(30) | Mushtamil e Para:(21) | Total Aayaat:(60) |
Total Ruku:(6) | Total Words:(916) | Total Letters:(3419) |
{وَ یَوْمَ تَقُوْمُ السَّاعَةُ: اور جس دن قیامت قائم ہوگی۔} یہاں سے قیامت کے دن مجرموں کی کیفیت بیان کی جا رہی ہے ۔اس آیت کی ایک تفسیر یہ ہے کہ جس دن قیامت قائم ہو گی تو مجرموں کو کسی نفع اور بھلائی کی امید باقی نہ رہے گی۔ دوسری تفسیر یہ ہے کہ جس دن قیامت قائم ہو گی تو مجرموں کا کلام مُنقَطع ہوجائے گا اور وہ خاموش رہ جائیں گے، کیونکہ اُن کے پاس پیش کرنے کے قابل کوئی حجت نہ ہوگی۔تیسری تفسیر یہ ہے کہ جس دن قیامت قائم ہو گی تو ا س دن مجرم رُسوا ہوں گے۔یاد رہے کہ یہاں آیت میں مجرموں سے مراد مشرکین ہیں ۔( خازن، الروم، تحت الآیۃ: ۱۲، ۳ / ۴۶۰، روح البیان، الروم، تحت الآیۃ: ۱۲، ۷ / ۱۲، جلالین، الروم، تحت الآیۃ: ۱۲، ص۳۴۱، مدارک، الروم، تحت الآیۃ: ۱۲، ص۹۰۳، ملتقطاً)
{وَ لَمْ یَكُنْ لَّهُمْ مِّنْ شُرَكَآىٕهِمْ شُفَعٰٓؤُا: اور ان کے شریک ان کے سفارشی نہ ہوں گے۔} یعنی سفارش کی امید پر مشرکین جن بتوں کو پوجتے تھے وہ قیامت کے دن ان کی سفارش کر کے انہیں اللہ تعالیٰ کے عذاب سے نہ بچائیں گے اور مشرکین اپنے معبودوں سے مایوس ہو کر ان کا انکار کر دیں گے اور ان سے براء ت کا اظہار کریں گے۔( روح البیان، الروم، تحت الآیۃ: ۱۳، ۷ / ۱۲، جلالین، الروم، تحت الآیۃ: ۱۳، ص۳۴۲، ملتقطاً)
{وَ یَوْمَ تَقُوْمُ السَّاعَةُ: اور جس دن قیامت قائم ہو گی۔} ارشاد فرمایا کہ جس دن قیامت قائم ہو گی اس دن مسلمان اور کافر ایک دوسرے سے ایسے الگ الگ ہو جائیں گے کہ آئندہ پھر کبھی جمع نہ ہوں گے اور یہ اس طرح ہو گا کہ حساب کے بعد اہل ِجنت کوجنت میں داخل کر دیا جائے گا اور کفار کو جہنم میں پھینک دیا جائے گا۔( جلالین، الروم، تحت الآیۃ: ۱۴، ص۳۴۲، خازن، الروم، تحت الآیۃ: ۱۴، ۳ / ۴۶۰، ملتقطاً) اس کی مزیدتفصیل اگلی آیات میں ہے۔
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.