Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Ar Rum Ayat 28 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(84) | Tarteeb e Tilawat:(30) | Mushtamil e Para:(21) | Total Aayaat:(60) |
Total Ruku:(6) | Total Words:(916) | Total Letters:(3419) |
{ضَرَبَ لَكُمْ مَّثَلًا مِّنْ اَنْفُسِكُمْ: اللہ نے تمہارے لئے خود تمہارے اپنے حال سے ایک مثال بیان فرمائی ہے۔} اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کے لئے ایک مثال بیان فرمائی ہے جو مخلوق میں سے کسی کو اللہ تعالیٰ کا شریک قرار دیتے ہیں ۔اس آیت کی ایک تفسیر یہ ہے کہ اے مشرکو! اللہ تعالیٰ نے تمہارے لئے خود تمہارے اپنے حال سے ایک مثال بیان فرمائی ہے اوروہ مثال یہ ہے کہ ہم نے تمہیں جو مال و دولت اور رزق دیا ہے کیا تمہارے غلاموں میں سے کوئی اس میں تمہارا اس طرح شریک ہے کہ آقا اور غلام کو اس مال و مَتاع میں تَصَرُّف کرنے کا یکساں حق حاصل ہو اور ایسا حق ہو کہ تم اپنے مال و متاع میں ان غلاموں کی اجازت کے پابند ہو کہ ان کی اجازت کے بغیر تَصَرُّف کرنے سے اسی طرح ڈرو جیسے تم آپس میں ایک دوسرے (کے مشترکہ مال میں بغیر اجازت تصرف کرنے) سے ڈرتے ہو۔( جلالین، الروم، تحت الآیۃ: ۲۸، ص۳۴۳، مدارک، الروم، تحت الآیۃ: ۲۸، ص۹۰۷، ابو سعود، الروم، تحت الآیۃ: ۲۸، ۴ / ۲۷۷-۲۷۸، ملتقطاً)
دوسری تفسیر یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے تمہارے لئے خود تمہارے اپنے حال سے ایک مثال بیان فرمائی ہے اور وہ مثال یہ کہ ہم نے تمہیں جو مال و اَسباب دیا ہے، کیا تمہارے غلاموں میں سے کوئی اس میں تمہارا اس طرح شریک ہے کہ تم اور وہ اس مال و اَسباب میں برابر کے شریک ہوں ؟ حالانکہ تمہارا حال تو یہ ہے کہ تم اپنے مال و اَسباب میں ان غلاموں کے شریک ہونے سے اسی طرح ڈرتے ہو جیسے تم آزادلوگوں کے اپنے مال میں شریک ہونے سے ڈرتے ہو۔ خلاصہ یہ ہے کہ جب تم کسی بھی صورت میں اپنے غلاموں کو اپنا شریک بنانا پسند نہیں کرتے تو اللہ تعالیٰ کی مخلوق کو اس کا شریک کیسے قرار دیتے ہو؟ حالانکہ جنہیں تم اپنا معبود قرار دیتے ہو وہ سب تو اس کے بندے اور مملوک ہیں ۔
{كَذٰلِكَ: اسی طرح۔} یعنی جس طرح ہم نے یہاں مُفَصَّل نشانی بیان فرمائی اسی طرح ہم ان لوگوں کے لئے مفصل نشانیاں بیان کرتے ہیں جو اَشیاء میں غوروفکر کرنے کے لئے اپنی عقل استعمال کرتے ہیں ۔ نشانیوں کا تفصیلی بیان عمومی طور پر تو سب کے لئے ہے البتہ عقل استعمال کرنے والوں کا بطورِ خاص اس لئے ذکر کیا گیا کہ یہی لوگ در حقیقت نشانیوں سے فائدہ اٹھاتے ہیں ۔( ابو سعود، الروم، تحت الآیۃ: ۲۸، ۴ / ۲۷۸)
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.