Home ≫ Al-Quran ≫ Surah As Saffat Ayat 104 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(56) | Tarteeb e Tilawat:(37) | Mushtamil e Para:(23) | Total Aayaat:(182) |
Total Ruku:(5) | Total Words:(957) | Total Letters:(3825) |
{اِنَّا كَذٰلِكَ نَجْزِی
الْمُحْسِنِیْنَ:
ہم نیکی کرنے والوں کوایسا ہی صلہ دیتے ہیں ۔} اس آیت کا معنی یہ ہے کہ
حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور ان کے صاحبزادے ا س اطاعت میں نیکی کرنے والے تھے تو جس طرح
ہم نے ان دونوں نیک ہستیوں کو جزا دی اسی طرح ہم ہر نیکی کرنے والے کو جز ا دیں گے۔
(تفسیرکبیر، الصافات، تحت الآیۃ: ۱۰۵، ۹ / ۳۵۰)
{اِنَّ هٰذَا لَهُوَ
الْبَلٰٓؤُا الْمُبِیْنُ: بیشک یہ ضرور کھلی آزمائش تھی۔} حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے جان، مال اور وطن کی
قربانیاں پہلے ہی پیش فرمادی تھیں اور اب اللہ تعالیٰ کے حکم سے اپنے اس فرزند کو بھی قربانی کے لئے پیش کر
دیا جسے اپنی آخری عمر میں بہت دعاؤں کے بعد پایا، جو گھر
کا اجالا ، گود کا پالا اور آنکھوں کا نور تھا اور یہ سب سے سخت
آزمائش تھی۔
{وَ فَدَیْنٰهُ بِذِبْحٍ
عَظِیْمٍ: اور ہم نے اسماعیل کے
فدیے میں ایک بڑا ذبیحہ دیدیا۔} علامہ بیضاوی رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں اس ذبیحہ کی شان بہت
بلند ہونے کی وجہ سے اسے بڑا فرمایا گیا کیونکہ یہ اس نبی عَلَیْہِ السَّلَام کا فدیہ بنا جن کی نسل سے سیّد المرسَلین صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہیں۔(بیضاوی، الصافات، تحت الآیۃ: ۱۰۷، ۵ / ۲۲)
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.