Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Ash Shuara Ayat 68 Urdu Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(47) | Tarteeb e Tilawat:(26) | Mushtamil e Para:(19) | Total Aayaat:(227) |
Total Ruku:(11) | Total Words:(1463) | Total Letters:(5553) |
وَ اِنَّ رَبَّكَ لَهُوَ الْعَزِیْزُ الرَّحِیْمُ(68)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ اِنَّ رَبَّكَ: اور بیشک تمہارا رب۔} حضور پُر نور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے دست ِاقدس سے معجزات ظاہر ہونے کے باوجود جب آپ کی قوم جھٹلاتی تو بعض اوقات آپ کا قلبِ منیر غمزدہ ہو جاتا، اس پر اللہ تعالٰی نے گزشتہ انبیاءِ کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام میں سے حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا واقعہ بیان فرما کر آپ کو تسلی دی اور ارشاد فرمایا کہ اے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، بے شک آپ کا رب عَزَّوَجَلَّ ہی غالب اور اپنے دشمنوں سے انتقام لینے والا ہے، اس کی ایک مثال یہ ہے کہ اللہ تعالٰی نے فرعون اور اس کی قوم کو غرق کر کے ان سے انتقام لیا اور اے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، آپ کارب عَزَّوَجَلَّ ایمان والوں پرمہربان ہے اور ا س کی ایک مثال یہ ہے کہ اللہ تعالٰی نے حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام پر ایمان لانے والوں کو غرق ہونے سے نجات دے کر ان پر مہربانی فرمائی، لہٰذا آپ اپنی قوم کی اَذِیَّتوں پر اس طرح صبر فرمائیں جس طرح پچھلے انبیاء ِکرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے صبر فرمایا۔( روح البیان، الشعراء، تحت الآیۃ: ۶۸، ۶ / ۲۸۰-۲۸۱، جلالین، الشعراء، تحت الآیۃ: ۶۸، ص۳۱۲، ملتقطاً)
Copyright © 2025 by I.T Department of Dawat-e-Islami.