Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Ash Shuara Ayat 75 Urdu Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(47) | Tarteeb e Tilawat:(26) | Mushtamil e Para:(19) | Total Aayaat:(227) |
Total Ruku:(11) | Total Words:(1463) | Total Letters:(5553) |
{قَالَ: فرمایا۔} اس آیت اور اس کے بعد والی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے ان لوگوں سے فرمایا: جن بتوں کی تم عبادت کر رہے ہو اور جن کی تمہارے پہلے آباؤ اَجداد عبادت کرتے رہے ہیں ،کیا تم نے ان کے بارے میں غور کیا؟اگر تم حقیقی طور پر ان سے متعلق غور کرلو تو جان جاؤگے کہ جن بتوں کی تم عبادت کر رہے ہو ان کی عبادت کرنا پرانی گمراہی اور باطل کام ہے اورکوئی باطل کام پرانا ہو یا نیا،یونہی اس باطل کام کو کرنے والے تھوڑے ہوں یا زیادہ، اس سے اس کام کے باطل ہونے میں کوئی فرق نہیں پڑتا بلکہ وہ باطل کا م باطل ہی رہتا ہے۔( روح المعانی،الشعراء،تحت الآیۃ:۷۵-۷۶، ۱۰ / ۱۲۶، تفسیرکبیر، الشعراء، تحت الآیۃ: ۷۵-۷۶، ۸ / ۵۱۰، ملتقطاً)
غمی خوشی کی ناجائز رسموں میں مبتلالوگوں کو نصیحت:
اس تفسیر کو سامنے رکھتے ہوئے ان لوگوں کو بھی اپنے طرزِ عمل پر غور کرنا چاہئے جو غمی خوشی کے موقع پرشریعت کے خلاف رسمیں بجا لانے اور دیگر اَفعال کرنے پر کوئی شرعی دلیل پیش کرنے کی بجائے یہ کہنے لگتے ہیں کہ ہمارے بڑے بوڑھے عرصۂ دراز سے یہ رسم و کام کرتے چلے آ رہے ہیں اور ہمارے خاندان میں شاید ہی کوئی گھر ایسا ہو جو غمی خوشی کے موقع پران رسموں اور کاموں کو نہ کرتا ہو،پھر ہم کسی کے کہنے پر ان چیزوں کو کیسے چھوڑ سکتے ہیں !اگر یہ لوگ اللہ تعالٰی اور اس کے رسول صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے دئیے ہوئے احکام کو سامنے رکھ کر اپنے طر زِعمل پر صحیح طریقے سے غور کریں تو انہیں بھی معلوم ہو جائے گا کہ ان کی کچھ رسمیں اور اَفعال شریعت کے سراسر خلاف ہیں اور یہ ان کے کندھوں پر اپنے اور دوسروں کے گناہوں کا بہت بھاری بوجھ ہیں ۔ اللہ تعالٰی ایسے لوگوں کو عقلِ سلیم عطا فرمائے اور شریعت کے احکام کے مطابق عمل کرنے اور ان کے خلاف کام کرنے سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے، اٰمین۔
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.