Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Ash Shura Ayat 8 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(62) | Tarteeb e Tilawat:(42) | Mushtamil e Para:(25) | Total Aayaat:(53) |
Total Ruku:(5) | Total Words:(983) | Total Letters:(3473) |
{وَ لَوْ شَآءَ اللّٰهُ لَجَعَلَهُمْ اُمَّةً وَّاحِدَةً: اوراگر اللہ چاہتا تو ان سب کو ایک دین پر کردیتا۔} یعنی اگر اللہ تعالیٰ چاہتا تو تمام لوگوں کو دنیا میں ایک ہی گروہ بنا دیتا کہ سب ہدایت یافتہ ہوتے یا سبھی گمراہ ہوتے، لیکن اللہ تعالیٰ جسے چاہتا ہے اپنی جنت میں داخل فرماتا ہے اور جسے چاہتا ہے (اس کے مستحق ہونے کی وجہ سے) عذاب میں مبتلا کر دیتا ہے، اسی لئے اللہ تعالیٰ نے یہ نہیں چاہا کہ سب کو ایک ہی گروہ بنا دے بلکہ انہیں دو گروہ بنایااور ان دوگروہوں میں جوکافروں کا گروہ ہے اس کا کوئی دوست نہیں جو ان سے عذاب دور کر سکے اور نہ ان کا کوئی مددگار ہے جو ان سے عذاب روک سکے۔( روح البیان، الشوری، تحت الآیۃ: ۸، ۸ / ۲۹۰، خازن، الشوری، تحت الآیۃ: ۸، ۴ / ۹۱، ملتقطاً)
گناہگار مسلمانوں کے لئے قیامت کے دن مددگار ہوں گے:
علامہ احمد صاوی رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں ’’اس آیت میں ظالم سے مراد کفارہیں اور جو لوگ کفر کے علاوہ دیگر گناہوں میں مشغول ہو کر اپنی جانوں پر ظلم کر رہے ہیں تو ان کے لئے مددگارہوں گے جو ان سے عذاب دور کریں گے، کیونکہ حدیث ِپاک میں ہے،تاجدارِ رسالت صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: ’’میری شفاعت میری امت میں سے کبیرہ گناہ کرنے والوں کے لئے ہے۔( صاوی ، الشوری ، تحت الآیۃ : ۸ ، ۵ / ۱۸۶۴، ملخصاً، ترمذی، کتاب صفۃ القیامۃ۔۔۔ الخ، ۱۱-باب منہ، ۴ / ۱۹۸، الحدیث: ۲۴۴۳)
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.