Home ≫ Al-Quran ≫ Surah At Tur Ayat 37 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(76) | Tarteeb e Tilawat:(52) | Mushtamil e Para:(27) | Total Aayaat:(49) |
Total Ruku:(2) | Total Words:(342) | Total Letters:(1309) |
{اَمْ عِنْدَهُمْ خَزَآىٕنُ رَبِّكَ: یا ان کے پاس تمہارے رب کے خز انے ہیں ؟}یعنی اے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، کیا اللہ تعالیٰ کی آیتوں کو جھٹلانے والوں کے پاس آپ کے رب عَزَّوَجَلَّ کے رزق او ر اس کی رحمت وغیرہ کے خزانے ہیں کہ اس وجہ سے انہیں اختیار ہو کہ جہاں چاہیں خرچ کریں اور جسے چاہیں نبوت دیں اور جسے چاہیں نبوت سے محروم کردیں یا وہ بڑے حاکم اور خود مختارہیں کہ جو چاہے کریں اورکوئی انہیں پوچھنے والا نہ ہو، ایسا نہیں ہے۔(جلالین مع جمل ، الطور ، تحت الآیۃ : ۳۷ ، ۷ / ۳۰۷ ، خازن، الطور، تحت الآیۃ: ۳۷، ۴ / ۱۸۹، روح البیان، الطور، تحت الآیۃ: ۳۷، ۹ / ۲۰۳، ملتقطاً)
بلکہ کفار کا حال تو یہ ہے کہ اگر بِالفرض وہ رب کی رحمت کے خزانوں کے مالک ہوتے تو خرچ ہوجانے کے خوف سے کنجوسی کی وجہ سے انہیں روک لیتے ،جیسا کہ ایک اور مقام پر ارشاد فرمایا:
’’قُلْ لَّوْ اَنْتُمْ تَمْلِكُوْنَ خَزَآىٕنَ رَحْمَةِ رَبِّیْۤ اِذًا لَّاَمْسَكْتُمْ خَشْیَةَ الْاِنْفَاقِؕ-وَ كَانَ الْاِنْسَانُ قَتُوْرًا‘‘(بنی اسرائیل:۱۰۰)
ترجمۂ کنزُالعِرفان: تم فرماؤ: اگر تم لوگ میرے رب کی رحمت کے خزانوں کے مالک ہوتے تو خرچ ہوجانے کے ڈر سے تم انہیں روک رکھتے اور آدمی بڑا کنجوس ہے۔
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.