Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Az Zukhruf Ayat 19 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(63) | Tarteeb e Tilawat:(43) | Mushtamil e Para:(25) | Total Aayaat:(89) |
Total Ruku:(7) | Total Words:(939) | Total Letters:(3549) |
{وَ جَعَلُوا الْمَلٰٓىٕكَةَ الَّذِیْنَ هُمْ عِبٰدُ الرَّحْمٰنِ اِنَاثًا: اور انہوں نے فرشتوں کو عورتیں ٹھہرایا جو کہ رحمٰن کے بندے ہیں ۔} آیت کے اس حصے اور اس سے اوپر والی آیات کا حاصل یہ ہے کہ بے دینوں نے فرشتوں کو اللہ تعالیٰ کی بیٹیاں بتا کراس طرح کفر کا اِرتکاب کیا کہ انہوں نے اللہ تعالیٰ کی طرف اولاد کی نسبت کی اور اس چیز کواللہ تعالیٰ کی طرف منسوب کیا جسے وہ خود بہت ہی حقیر سمجھتے ہیں اور اپنے لئے گوارانہیں کرتے۔ اس کے بعد کفار کا رد فرمایا کہ فرشتے اللہ تعالیٰ کی بیٹیاں ہر گز نہیں بلکہ وہ اس کے بندے ہیں اور فرشتوں کا مُذَکّر یا مُؤنّث ہونا ایسی چیز تو ہے نہیں جس پر کوئی عقلی دلیل قائم ہوسکے اوراس حوالے سے اُن کے پاس کوئی خبر بھی نہیں آئی جسے وہ نقلی دلیل قرار دے سکیں ، توجو کفار ان کو مُؤنّث قرار دیتے ہیں اُن کا ذریعۂ علم کیا ہے؟ کیا وہ فرشتوں کی پیدائش کے وقت موجود تھے اوراُنہوں نے مشاہدہ کرلیا ہے؟ جب یہ بھی نہیں تو انہیں مُؤنّث کہنامحض جاہلانہ اورگمراہی کی بات ہے۔( مدارک، الزّخرف، تحت الآیۃ: ۱۵-۱۹، ص۱۰۹۷، ملخصاً)
{سَتُكْتَبُ شَهَادَتُهُمْ:اب ان کی گواہی لکھ لی جائے گی۔} جب کفار نے فرشتوں کو اللہ تعالیٰ کی بیٹیاں کہا توسرکارِ دو عالَم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے کفار سے دریافت فرمایا کہ تم فرشتوں کو خدا کی بیٹیاں کس طرح کہتے ہو اورتمہارا ذریعہ ٔعلم کیا ہے؟ اُنہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے باپ دادا سے سنا ہے اور ہم گواہی دیتے ہیں کہ وہ سچے تھے۔ اس گواہی کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ان کفار کی یہ گواہی لکھ لی جائے گی اورآخرت میں ان سے اس کا جواب طلب ہوگا اور اس پر انہیں سزا دی جائے گی۔ (خازن، الزّخرف، تحت الآیۃ: ۱۹، ۴ / ۱۰۳)
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.