Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Az Zumar Ayat 67 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(59) | Tarteeb e Tilawat:(39) | Mushtamil e Para:(23-24) | Total Aayaat:(75) |
Total Ruku:(8) | Total Words:(1274) | Total Letters:(4795) |
{وَ مَا قَدَرُوا اللّٰهَ
حَقَّ قَدْرِهٖ:
اور انہوں نے اللہ کی قدر نہ کی جیسا اس کی قدر کرنے کا حق تھا۔} یعنی اے
حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، جو مشرکین آپ کو بتوں کی پوجا کرنے کی دعوت دے رہے ہیں انہوں
نے اللہ تعالیٰ کی ویسی قدر نہ کی جیسی اس کی قدر
کرنے کا حق تھا،اسی وجہ سے وہ شرک میں مبتلا ہوئے، اگر وہ عظمت ِالٰہی
سے واقف ہوتے اور اس کا مرتبہ پہچانتے تو ایسا کیوں کرتے!اس کے بعد اللہ تعالیٰ
اپنی عظمت و جلال بیان کرتے ہوئے فرماتا ہے کہ قیامت کے دن ساری زمین اس
کے قبضے میں ہوگی اور اس دن کوئی بھی زمین کے کسی حصے پر اپنی ظاہری
مِلکیَّت کا دعویٰ نہ کر سکے گااور اس کی قدرت سے تمام آسمان لپیٹے ہوئے
ہوں گے اور اللہ تعالیٰ کافروں کے شرک سے پاک اوربلند ہے۔( تفسیر طبری، الزّمر، تحت الآیۃ: ۶۷، ۱۱ / ۲۳-۲۷، روح البیان، الزّمر، تحت الآیۃ: ۶۷، ۸ / ۱۳۴-۱۳۵، ملتقطاً)
یہاں آیت کے اس حصے سے
متعلق ایک حدیثِ پاک ملاحظہ ہو،چنانچہ حضرت عبداللہ بن
عمر رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے روایت ہے، رسولِ کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا’’
قیامت کے دن اللہ تعالیٰ آسمان کو لپیٹ کر اپنے دست ِقدرت میں
لے گا ،پھر فرمائے گا’’ میں ہوں بادشاہ۔ کہاں ہیں جَبّار؟کہاں ہیں مُتکَبِّر؟ ملک
و حکومت کے دعویدار؟ پھر زمینوں کو لپیٹ کر اپنے دوسرے دست ِقدرت میں
لے گا اور یہی فرمائے گا ’’میں ہوں بادشاہ، کہاں ہیں زمین کے بادشاہ؟( بخاری، کتاب التوحید، باب
قول اللّٰہ تعالی: مالک النّاس، ۴ / ۵۳۳، الحدیث: ۷۳۸۲، مسلم، کتاب
صفۃ القیامۃ و الجنۃ والنار، ص۱۴۹۹، الحدیث: ۲۴(۲۷۸۸))
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.