Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Fatir Ayat 11 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(43) | Tarteeb e Tilawat:(35) | Mushtamil e Para:(22) | Total Aayaat:(45) |
Total Ruku:(5) | Total Words:(871) | Total Letters:(3191) |
{وَ اللّٰهُ خَلَقَكُمْ مِّنْ تُرَابٍ: اور اللہ نے تمہیں مٹی سے بنایا۔} اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے پہلے اپنی قدرت کا بیان فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے تمہاری اصل حضرت آدم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو مٹی سے بنایا ،پھران کی نسل کو پانی کی بوند سے بنایا، پھر تمہیں مرد و عورت دو جوڑے بنایا۔اس کے بعد کمالِ علم کا ذکر فرمایا کہ اللہ تعالیٰ رحم میں ہر بچے کی تخلیق سے پہلے بلکہ بعد کے بھی تمام حالات سے خبردار ہے۔ پھر اپنے ارادے کے نفاذ کو بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ جس بڑی عمر والے کو عمر دی جائے یا جس کسی کی عمر کم رکھی جائے ،یہ سب ایک کتاب یعنی لوحِ محفوظ میں لکھا ہواہے۔ تو جب اللہ تعالیٰ ہی قادر، عالِم اور ارادے والا ہے اور بتوں میں قدرت،علم اور ارادہ کچھ بھی نہیں تو وہ عبادت کے مستحق کس طرح ہوسکتے ہیں؟(قرطبی، فاطر، تحت الآیۃ: ۱۱، ۷ / ۲۴۳، الجزء الرابع عشر، تفسیرکبیر، فاطر، تحت الآیۃ: ۱۱، ۹ / ۲۲۷، ملتقطاً)
{اِنَّ ذٰلِكَ عَلَى اللّٰهِ یَسِیْرٌ: بیشک یہ اللہ پر بہت آسان ہے۔} اس اسمِ اشارہ کی تفسیر میں ایک اِحتمال یہ ہے کہ مٹی سے انسان کو بنانا اللہ تعالیٰ پر بہت آسان ہے۔ دوسرا احتمال یہ ہے کہ ،مادہ کے حاملہ ہونے اور بچہ جننے کے حالات سے خبردار ہونا اللہ تعالیٰ پر بہت آسان ہے ۔تیسرا احتمال یہ ہے کہ کسی کو زیادہ یا کم عمر دینا اللہ تعالیٰ پر بہت آسان ہے۔ نیز اس آیت کا یہ معنی بھی بیان کیا گیا ہے کہ بیشک عمل اورعمر کو لکھ دینا اللہ تعالیٰ پر بہت آسان ہے (اور حقیقتاً ساری ہی چیزیں اللہ تعالیٰ کیلئے آسان ہیں ۔)( تفسیرکبیر، فاطر، تحت الآیۃ: ۱۱، ۹ / ۲۲۷، خازن، فاطر، تحت الآیۃ: ۱۱، ۳ / ۵۳۱، ملتقطاً)
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.