Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Hud Ayat 59 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(52) | Tarteeb e Tilawat:(11) | Mushtamil e Para:(11-12) | Total Aayaat:(123) |
Total Ruku:(10) | Total Words:(2140) | Total Letters:(7712) |
{وَ تِلْكَ عَادٌ:اور یہ عاد ہیں۔} جب حضرت ہود عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا قصہ ختم ہو اتو اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں اپنے حبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی امت سے خطاب فرمایا ۔ ’’تِلْکَ‘‘ سے قومِ عاد کی قبروں اور آثار کی طرف اشارہ ہے اورمقصد یہ ہے کہ زمین میں چلو، انہیں دیکھو اور ان سے عبرت حاصل کرو۔ پھر اللہ تعالیٰ نے ان کاحال بیان فرمایا کہ انہوں نے اپنے رب عَزَّوَجَلَّ کی آیتوں یعنی ان معجزات کا انکار کیا جو حضرت ہود عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام لے کر آئے اور انہوں نے اس کے رسولوں عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی نافرمانی کی کیونکہ حضرت ہود عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی نافرمانی تمام رسولوں کی نافرمانی ہے اور ان کے جاہلوں نے ہر بڑے ،سرکش اور ہٹ دھرم سردار کی پیروی کی ۔ (خازن، ہود، تحت الآیۃ: ۵۹، ۲ / ۳۵۸-۳۵۹)