Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Hud Ayat 97 Urdu Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(52) | Tarteeb e Tilawat:(11) | Mushtamil e Para:(11-12) | Total Aayaat:(123) |
Total Ruku:(10) | Total Words:(2140) | Total Letters:(7712) |
{وَ لَقَدْ اَرْسَلْنَا مُوْسٰى:اور بیشک ہم نے موسیٰ کو بھیجا۔} اس سورت میں ذکر کئے گئے واقعات میں سے یہ ساتواں اور آخری واقعہ ہے۔ ایک قول یہ ہے کہ اس آیت میں مذکور آیات سے مراد تورات اور اس کے تمام مسائل و اَحکام ہیں اور’’سُلْطٰنٍ مُّبِیْنٍ‘‘ سے مراد معجزات ہیں اور آیت کا معنی یہ ہے کہ ہم نے حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو مسائل و احکام کے ساتھ بھیجا اور روشن معجزات کے ذریعے ان کی تائید کی۔ دوسرا قول یہ ہے کہ آیات سے مراد معجزات ہیں اور آیت کا معنی یہ ہے کہ ہم نے حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو معجزات کے ساتھ بھیجا، ان میں حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی نبوت کی صداقت کے لئے روشن دلیل ہے۔ (تفسیر کبیر، ہود، تحت الآیۃ: ۹۶، ۶ / ۳۹۳)
نوٹ: حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور فرعون کے واقعات اس سے پہلے سورۂ بقرہ، سورۂ اَعراف اور سورۂ یونس کی متعدد آیات میں گزر چکے ہیں۔
{اِلٰى فِرْعَوْنَ وَ مَلَاۡىٕهٖ:فرعون اور ا س کے درباریوں کی طرف۔} یعنی ہم نے حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو اپنی نشانیوں کے ساتھ فرعون اور اس کے درباریوں کی طرف بھیجا تو درباریوں نے حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور ان کے معجزات کا انکار کرنے میں فرعون کی پیروی کی حالانکہ فرعون کا کام بالکل درست نہ تھا ،وہ کھلی گمراہی میں مبتلا تھا کیونکہ فرعون بشر ہونے کے باوجود خدائی کا دعویٰ کرتا تھا اور عَلانیہ ایسے ظلم اور ایسی ستم گاریاں کرتا تھا کہ جس کا شیطانی کام ہونا ظاہر اور یقینی ہے ،وہ کہاں اور خدائی کہاں ، جبکہ حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے ساتھ ہدایت اور سچائی تھی، آپ کی سچائی کی دلیلیں یعنی واضح آیات اور روشن معجزات وہ لوگ دیکھ چکے تھے، پھر بھی انہوں نے آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی پیروی کرنے سے منہ پھیرا اور فرعون جیسے گمراہ شخص کی پیروی کی۔ (تفسیر کبیر، ہود، تحت الآیۃ: ۹۷، ۶ / ۳۹۴، مدارک، ہود، تحت الآیۃ: ۹۷، ص۵۱۲)