Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Ibrahim Ayat 35 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(72) | Tarteeb e Tilawat:(14) | Mushtamil e Para:(13) | Total Aayaat:(52) |
Total Ruku:(7) | Total Words:(935) | Total Letters:(3495) |
{وَ اِذْ قَالَ اِبْرٰهِیْمُ:اور یاد کرو جب ابراہیم نے عرض کی۔} آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے اللّٰہ تعالیٰ سے دعا کی کہ اے میرے رب! عَزَّوَجَلَّ، مکہ مکرمہ کو امن والا شہر بنا دے کہ قیامت کے قریب دنیا کے ویران ہونے کے وقت تک یہ شہر ویرانی سے محفوظ رہے یا اس شہر والے امن میں ہوں ۔ (خازن، ابراہیم، تحت الآیۃ: ۳۵، ۳ / ۸۶، ملخصاً)
مکہ مکرمہ ویران ہونے سے محفوظ ہے:
حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی یہ دعا قبول ہوئی اور اللّٰہ تعالیٰ نے مکہ مکرمہ کو ویران ہونے سے محفوظ فرما دیا اور کوئی بھی اس مقدس شہر کو ویران کرنے پر قادر نہ ہوسکا اور اس شہر کو اللّٰہ تعالیٰ نے حرم بنایا کہ اس میں نہ کسی انسان کا خون بہایا جائے ،نہ کسی پر ظلم کیا جائے، نہ وہاں شکار مارا جائے اور نہ سبزہ کاٹا جائے۔ (جلالین، ابراہیم، تحت الآیۃ: ۳۵، ص۲۰۹)
{وَ اجْنُبْنِیْ وَ بَنِیَّ اَنْ نَّعْبُدَ الْاَصْنَامَ:اور مجھے اور میرے بیٹوں کو بتوں کی عبادت کرنے سے بچا ئے رکھ۔} یاد رہے کہ انبیاء عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام بت پرستی اور تمام گناہوں سے معصوم ہیں حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا یہ دعا کرنا بارگاہِ الٰہی میں عاجزی اور محتاجی کے اظہار کے لئے ہے کہ باوجودیہ کہ تو نے اپنے کرم سے معصوم کیا لیکن ہم تیرے فضل و رحمت کی طرف دستِ احتیاج دراز رکھتے ہیں ۔ (خازن، ابراہیم، تحت الآیۃ: ۳۵، ۳ / ۸۶، ملخصاً)
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.