Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Luqman Ayat 28 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(57) | Tarteeb e Tilawat:(31) | Mushtamil e Para:(21) | Total Aayaat:(34) |
Total Ruku:(4) | Total Words:(612) | Total Letters:(2136) |
{مَا خَلْقُكُمْ وَ لَا بَعْثُكُمْ اِلَّا كَنَفْسٍ وَّاحِدَةٍ: تم سب کا پیدا کرنا اور قیامت میں اٹھانا ایسا ہی ہے جیسا ایک جان کا۔} اس سے پہلی آیات میں اللہ تعالیٰ نے اپنی قدرت اور علم کے کمال کو بیان فرمایا اور اب یہاں سے قیامت کے دن دوبارہ زندہ کئے جانے سے متعلق کفارِمکہ کو سمجھایا جارہا ہے،چنانچہ ارشاد فرمایا کہ اے اہلِ مکہ! تم سب کوپیدا کرنا اور قیامت کے دن دوبارہ زندہ کر کے اٹھانا اللہ تعالیٰ کیلئے ایک جان کو پیدا کرنے کے برابر ہے،یہ اللہ تعالیٰ پر کچھ دشوار نہیں کیونکہ اس کی قدرت تو یہاں تک ہے کہ اگر وہ چاہے توایک لفظ ’’کُنْ‘‘ فرما کر سب کو پیدا کر دے ۔ بیشک اللہ تعالیٰ تمہارے اَقوال کو سننے والا اور تمہارے افعال کو دیکھنے والا ہے تو وہ تمہیں تمہاری باتوں اور عملوں کا بدلہ دے گا۔( روح البیان، لقمان، تحت الآیۃ: ۲۸، ۷ / ۹۶، خازن، لقمان، تحت الآیۃ: ۲۸، ۳ / ۴۷۳، مدارک، لقمان، تحت الآیۃ: ۲۸، ص۹۲۱، ملتقطاً)
اس آیت کاشانِ نزول یہ ہے کہ اُبی بن خلف اور کفارِ مکہ کی ایک جماعت نے حضور اقدس صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بارگاہ میں حاضر ہو کر کہا:بے شک اللہ تعالیٰ نے مختلف مَراحل سے گزار کر ہمیں پیدا فرمایا، جیسے پہلے ہم نطفہ کی شکل میں تھے،پھر جما ہوا خون بنے،پھر گوشت کا ٹکڑا بنے ،پھر ہماری ہڈیاں اور اَعضا وغیرہ بنے۔تخلیق کے ان مراحل کو جاننے کے باوجود آپ یہ کہتے ہیں کہ ہم سب کوایک ہی گھڑی میں نئے سرے سے پیدا کر کے اٹھایا جائے گا!اس پر یہ آیت نازل ہوئی(صاوی، لقمان، تحت الآیۃ: ۲۸، ۵ / ۱۶۰۵، ملخصاً) اور اس میں گویا کہ فرمایا گیا: یہاں بہت آہستگی سے پیدا فرمانا دوسری حکمتوں سے ہے نہ کہ رب تعالیٰ کی مجبوری کی بناء پر اور وہاں ایک دم پیدا فرمانے میں اپنی قدرتِ کاملہ کا اظہار ہو گا، لہٰذا غائب کو حاضر پر قیاس نہ کرو۔
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.